جبکہ آسٹریلوی افراد کی فی کس اوسطاًاثاثوں کی مالیت دوا عشاریہ دو ملین کرائون اور نارویجن افراد کی فی کس اثاثوں کی مالیت دو ملین کرائون ہے۔ان اثاثوں میں رقوم ،جائداد اور دوسرے قیمتی اثاثے بھی شامل ہیں۔اس کے علاوہ چوراسی اعشاریہ چار فیصد نارویجنوں کے پاس دو سو اسی ملین کرائون تک کے اثاثے موجود ہیں۔
اس کیٹا گری میں 451 خبریں موجود ہیں
سن دو ہزار آٹھ سے لے کر اب تک یہ نارویجن کمپنی سمندر سے مایا گیس کو دبائو کے ذریعے نکال کر بطور ایندھن استعمال کر رہی ہے۔ تا ہم اب اس کام کو مزید توسیع دینے کا ارادہ کیا گیا ہے۔یہ نیا پراجیکٹ گل فیکس کے جنوبی سمندری علاقے میں عمل میں لایا جائے گا۔اس نئے اقدام سے تیل کی پیداوار میں سالانہ تین بلین کیوبک میٹرکے حساب سے اضافہ ہو
اس معاہدہ کے مطابق پی آئی اے اور ایئر بالٹک کو ہفتے میں دس پروازیں لینڈ کرنے کی اجازت ہو گی۔اس معاہدے کے تحت نہ صرف (Rygge) ریگے ائر پورٹ سے دس پروازیں کراچی اور اسلام آباد کے لیے روانہ ہوں گی بلکہ یورپ میں رہنے والے پاکستانیوں کو بھی یورپ کے بتیس ممالک کے
سب سے مستند روائیت یہ ہے کہ کئی برس پہلے جبکہ ناروے اس قدر امیر ملک نہ تھا ۔یہاں صرف آلو اور مچھلی ہی کھانے کو ملتے تھے۔ اس وقت تیل سمندروں
کی تہہ میں سے دریافت نہیں ہوا تھا۔نارویجن قوم تنگ دستی کے دن گزار رہی تھی۔ ایسے حالات میں مچھلی کے
یہاں بسنے والے پاکستانیوں نے ان مشاعروں میں بھر پور شرکت کی اور دل کھول کر پاکستان کے نادار طلباء کے لیے عطیات دیے۔اوسلو میں ہونے والا چیریٹی مشاعرہ سب سے بڑا تھا۔اس میں چھ سو کے لگ بھگ پاکستانیوں نے شرکت کی۔یہاں سے فنڈز کی مد میں پونے تین لاکھ کرائون جمع ہوئے۔ استوانگر میں پونے دو لاکھ اور
پروگرام کے مطابق دونوں معروف شعراء کل ناروے کے شہر استوانگرمیں مشاعرے میں حصہ لیں گے جبکہ اس کے بعد اوسلو اور موس میں مشاعرے منعقد ہوں گے۔ ہفتے کی شام کو دونوں صاحبان کی گفتگو اوسلو ریڈیو اسٹیشن سے براڈ کاسٹ کی جائے گی۔پاکستانی کمیونٹی مشاعروں کی
تاہم نارویجن بحری جہاز پر موجود سیکورٹی اہلکاروں نے بحری قزاقوں پر دفاعی فائر کھول دیے جس کے نتیجے میں بحری قزاق سمندری موقعہ واردات سے فرار ہو گئے۔تاہم ابھی تک بحری قزاقوں کا سراغ نہیں مل سکا۔
س میں ہر سال جہازران کمپنیوں کے مالکان، اور اس شعبے سے متعلق دیگر افراد شرکت کرتے ہیں۔اس میں گول میز کانفرنس اور بحری جہازوں کے بارے میں جدید معلومات پر مشتمل جائزے شامل ہوں گے۔ یاد رہے کہ نارویجن
پولیس کے اعلی افسران کو کالے رنگ میں یونیفارم کا کپڑا تقسیم کر دیا گیا ہے۔جبکہ وزارت داخلہ نے سردیوں کے خاکی رنگ کی یونیفارم جس میں پتلون٫قمیص٫جیکٹ٫اوور