ناروے کے صوبے ستوانگر(Stvanger) میں پرائمری اسکول کے طالبعلم بچے نے اپنی ذاتی فرم کھول لی۔پرائمری اسکول کا طالبعلم اوئی وند(oye vind) اسکول سے گھر آکر لوگوں کے موبائیل فون کی مرمت کا کام کرتا ہے۔اس نے فون ٹھیک کرنے کی ورکشاپ اپنے گھر کے ہی ایک کمرے میں بنا رکھی ہے۔اسکے تسلی بخش کام کی وجہ سے اسکے گھر کے دروازے پر پر گاہکوں کا تانتا بندھا رہتا ہے۔ ایک ٹی وی انٹر ویومیں اس نے بتایا کہ میری ماں کو ذیادہ تنخواہ نہیں ملتی اسلیے میں نے اپنی ذاتی فرم کھول لی ہے۔اب میرا کام خوب چل نکلا ہے اسلیے مجھے اپنی مدد کے لیے ایک اسسٹنٹ بھی رکھنا پڑا۔ جو کہ اس جیسا ہی ایک اور بارہ سالہ بچہ ہے۔ اسکا کہنا ہے کہ اپنے فون کی مرمت کے لیے پہلے مجھ سے میل یا فون کے ذریعے ٹائم لیں یہ یاد رکھیں کہ میل مختصر ہو میرے پاس ٹائم کم اور کام ذیادہ ہے۔
کمینٹس اور تبصرے
درست کہا شبانہ سمجھ تبھی لگے گی جب اسکی دوسری قسط لگے گی۔ تبصرہ کا شکریہ ہمارے ساتھ رہیں۔
مانچسٹر کا سفر نامہ اچھا لگا اب آگے کیا ھے اس کا انتظار کرنا پڑے گا
اس دادا دادی کی سچ میں مجھے بھی کچھ سمجھ نہیں آئی ۔
واہ جناب کیا خوبصورت کلام ہے مگر شاعر کا نام ندارد یہ ذیادتی ہے کیا خوبصورت شعر ہے جمود توڑا…
اشتہار
ہمارا فیس بک پیج
حالیہ خبریں
موسم کی صورت حال
More forecasts: Weather Johannesburg 14 days
نماز کے اوقات
ماشاءاللّہ یورپ میں اردو زبان کے فروغ اور پاکستانی کمیونٹی کے مسائل کو اجاگر کرنے کی بہت اچھی کاوش ہے…
درست کہا شبانہ سمجھ تبھی لگے گی جب اسکی دوسری قسط لگے گی۔ تبصرہ کا شکریہ ہمارے ساتھ رہیں۔
مانچسٹر کا سفر نامہ اچھا لگا اب آگے کیا ھے اس کا انتظار کرنا پڑے گا
اس دادا دادی کی سچ میں مجھے بھی کچھ سمجھ نہیں آئی ۔
واہ جناب کیا خوبصورت کلام ہے مگر شاعر کا نام ندارد یہ ذیادتی ہے کیا خوبصورت شعر ہے جمود توڑا…
ماشاءاللّہ یورپ میں اردو زبان کے فروغ اور پاکستانی کمیونٹی کے مسائل کو اجاگر کرنے کی بہت اچھی کاوش ہے…