47 برس تک گاﺅں میں اکیلی رہنے والی خاتون کی انوکھی کہانی

47 برس تک گاﺅں میں اکیلی رہنے والی خاتون کی انوکھی کہانی

 کسی شخص کے لیے ایک گھر میں سالہا سال تک اکیلے رہنا ناممکن ہے مگر اس باہمت خاتون کو دیکھیں جو 47سال تک ایک گاﺅں میں اکیلی رہتی رہی۔ دی مرر کے مطابق اس خاتون کا نام الزبتھ پریٹی جان تھا جو برطانوی قصبے ہال سینڈز میں لگ بھگ 5دہائیوں سے اکیلی رہتی رہی۔1917ءمیں ایک خوفناک سمندری طوفان آیا تھا جس سے یہ قصبہ تباہ و برباد ہو گیا اور قصبے کے باقی تمام مکین قصبہ چھوڑ کر چلے گئے۔

باقی لوگوں کے چلے جانے کے باوجود الزبتھ، جس کی عمر اس وقت 33سال تھی، نے قصبے ہی میں رہنے کو ترجیح دی اور1964ءمیں اپنی موت تک اس قصبے میں اکیلی ہی رہتی رہی۔ رپورٹ کے مطابق سمندری طوفان آنے کے وقت اس گاﺅں کی آبادی محض 79نفوس پر مشتمل تھی۔ اس طوفان نے گاﺅں کے 37گھر صفحہ ہستی سے مٹا دیئے تاہم حیران کن طور پر گاﺅں کے تمام لوگ محفوظ رہے مگر انہوں نے طوفان کے بعد گاﺅں چھوڑ دیا۔ الزبتھ کی موت کے بعد یہ جگہ خرید لی گئی اور اسے ’سمر ہولیڈے ہوم‘ میں بدل دیا گیا۔ 2012ءتک لوگ یہاں سیاحت کے لیے جاتے رہے اور چھٹیاں مناتے رہے تاہم 2012ءمیں خوفناک لینڈ سلائیڈنگ ہوئی جس سے یہ ہولیڈے ہوم بھی بند ہو گیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں