نازی جرمنی کی فوج کے زیر قبضہ رہنے والے محل کی کھدائی کی تیاری، بڑی وجہ بھی سامنے آگئی

نازی جرمنی کی فوج کے زیر قبضہ رہنے والے محل کی کھدائی کی تیاری، بڑی وجہ بھی سامنے آگئی

پولینڈ میں ایک قدیم محل کے نیچے خزانہ دفن ہونے کے انکشاف پر خزانہ تلاش کرنے والے متحرک ہو گئے ہیں اور اس جگہ پرکھدائی کی منصوبہ بندی کر لی ہے۔ میل آن لائن کے مطابق 18صدی عیسوی میں تعمیر کیا گیا یہ محل جنوبی پولینڈ کے قصبے منکووسکی (Minkowskie)میں واقع ہے، جس پر نازی جرمنی کی فوج کا قبضہ رہا ہے اور وہ اس محل کو ’قحبہ خانے‘ کے طور پر استعمال کرتی رہی ہے۔ ہٹلر کی اسی فوج نے دوسری جنگ عظیم کے خاتمے پر اس محل میں خزانہ دفن کیا تھا جس کی مالیت مبینہ طور پر 50کروڑ پاﺅنڈ سے زائد ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس جگہ 10ٹن کے قریب سونا دفن ہے۔

یہی نہیں بلکہ پولینڈ پر نازی جرمنی کے قبضے کے دوران پولینڈ کے پولیس ہیڈکوارٹرز سے چوری ہونے والے گولڈ آف بریسلاﺅ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ بھی یہاں سونے کے ساتھ دفن ہے۔ اس خزانے کا نقشہ اور دیگر معلومات نازی فوج کے ایک افسر کی آل اولاد میں سے کسی نے خزانہ تلاش کرنے والوں کو دی ہیں۔ یہ نقشہ اور معلومات نسل در نسل ہٹلر کے اس فوجی افسر کے گھر میں چلی آ رہی تھیں۔

 کہاجاتا ہے کہ نازی فوج ایس ایس کے سربراہ ہنرک ہیملر کے حکم پر یہ سونا چوری کرکے یہاں دفن کیا گیا تھا۔ ہٹلر کا جرمنی پر قبضہ تیسری نازی حکومت قرار دیا جاتا ہے اور نازیوں کو یقین تھا کہ وہ مستقبل میں چوتھی بار بھی حکومت میں آئیں گے، چنانچہ دوسری جنگ عظیم کے خاتمے پر تیسری نازی ریاست کو شکست ہوئی جس پرہنرک ہیملر نے یہ سونا دفن کرایا تھا تاکہ جب نازی چوتھی بار ریاست بنائیں گے تو اس دولت کو بروئے کار لائیں گے۔خزانہ تلاش کرنے والے نازی فوجی آفیسرکی ڈائری اور خزانے کا نقشہ وغیرہ ملنے پر آئندہ ہفتے کھدائی کا کام شروع کرنے جا رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں