سری نگر کے سیلاب کی میڈیا کوریج پر پابندی

رپورٹ ڈاکٹر عارف کسانہ
اسٹاک ہوم
برنلے لیبر پارٹی نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی قرارداد منظور کر لی۔یہ قرارداد کائونٹی کونسلر اور برنلے پارٹی برنلے کے اقلیتی امور کے سربراہ جموں کشمیر لبریشن لیگ برطانیہ کے کنوینئیر ڈاکٹر مسفر حسن نے پیش کی۔
قرارداد میںڈاکٹر مسفر حسن نے اراکین کو بتایا کہ ستمبر میںہندوستان کے زیر انتظام وادیء کشمیر میںتباہ کن سیلاب آیا جس کے نتیجے میںسرینگر کا وسیع علاقہ تقریباً چودہ فٹ تک سیلابی پانی میں ڈوب گیا۔
جس کے نتیجے میں بہت سی قیمتی جانیں ضائع ہو گئیں۔کئی ہزار گھروں کو شدید نقصان پہنچا اربوں روپئے کے کاروبار تباہ ہو گئے۔ ہسپتال، ڈسپنسریاں،سڑکیں اور کئی پل تباہ ہو گئے۔تقریباً پچیس تیس ہزار لوگ اس سیلاب کی وجہ سے متاثر ہوئے۔دریائے جہلم کے کئی دیہات صفحہء ہستی سے مٹ گئے۔اس تمام تر تباہی کو میڈیا نے کہیں بھی رپورٹ نہیں کیا۔دنیا میں اس تباہی کو کسی بھی ملک میں اجاگر نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے لوگوں کو پینے کا صاف پانی ،خوراک اور رہائش کی قلت کا سامنا ہے۔جبکہ ہندوستان کا قانون بین الاقوامی امدا دی اداروں کو کشمیر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیتا۔
دوسری جانب کشمیر کی سرحدوں پر تعینات پاکستانی ا ور ہندوستانی فوجوں نے صورتحال کو اور پیچیدہ بنا دیا ہے۔جس کی وجہ سے کئی قیمتی جانوں کا زیاں بھی ہوا ہے۔
اپنی قرار داد میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر مسفر حسن نے بتایا کہ کشمیر کے علاقے میں موسم سرماء میں شدید ٹھنڈپڑتی ہے۔اور موجودہ حالات میں جب کہ لوگوں نے خیموں میں پناہ لے رکھی ہے بہت سے لوگوں کے پاس سردی سے بچائو کے لیے مناسب کپڑے بھی نہیں ہیں۔اس تمام صوتحال سے بچنے کے لیے لیبر پارٹی کے ایم پی اور مرکزی قیادت کو سیکرٹر ی خار جہ کے ذریعے ہر دو حکومتوں سے بات چیت کے ذریعے مندرجہ ذیل اقدامات کی درخواست کرنی چاہیے۔
١۔حکومت ہندوستان سے درخواست کی جائے کہ وہ بین الاقوامی امدادی تنظیموں کو ضرورتمند عوام کوضرورت کی اشیاء کی فراہمی کی فوری اجازت دے۔
٢۔ہندوستان اور پاکستان کی حکومتیں سرحدوں کے پار آنے جانے کی پابندیاں نرم کر تے ہوئے امدادی سامان کی ترسیل میںآسانی پیدا کریں۔
قراداد میں کہا گیا کہ لیبر پارٹی اپنی پالیسی کا کشمیر پر احیاء کر کے اس امر کے لیے کام کرے گی تاکہ کشمیریوں کو انکا حق خود ارادیت مل سکے۔اور اس دیرینہ مسلہء کا منصفانہ حل ہو سکے ۔تاکہ خطہ میں دائمی امن کو فروغ حاصل ہو ۔
قرارداد پہ بحث کرتے ہوئے ممبران برنلے لیبر پارٹی نے کہا کہ کشمیر کا حق خود ارادیت کشمیریوں کا بنیادی حق ہے۔جسے اقوام متحدہ نے تسلیم کر رکھاہے۔اگر اسکاٹ لینڈکے عوام کو اپنے مستقبل کے فیصلے کا حق مل سکتا ہے تو کشمیری عوام کو کیوں نہیں۔
بحث کے بعد قراداد کے حق میں رائے شماری ہوئی اور تمام اراکین نے قرارداد کے حق میں ووٹ دے کر اسے منظور کر لیا۔آخر میں ڈاکٹر مسفر حسین نے اپنی تقریر میں تمام اراکین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ کشمیر کے عوام امن پسند ہیں اور امن سے رہنا چاہتے ہیں۔جبکہ اس مسئلہ کی وجہ سے دنیا کی ایک تہائی آبادی غربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔انہوں نے یہ کہا کہ یہ قرار دادمسلہء کشمیر کے منضفانہ حل کی جانب پہلا قدم ہے۔اور وہ امید کرتے ہیںکہ لیبر پارٹی کی قیادت اس مسلہء کے حل کے لیے فوری اور بھرپور قیادت کرے گی۔

اپنا تبصرہ لکھیں