دل اک کھلونا

دل اک کھلونا

تحریر شازیہ عندلیب

میں جب بھی اس کی جانب دیکھتی ہوں وہ اپنا سر اور بازو ہلا کر دھیمے سروں میں گیت گا کر خوشی کا ظہار کرتا ہے۔یہ اس کا روز کا معمول ہے۔جب میں اس سے دور چلی جاتی ہوں تو وہ یکلخت چپ ہو جاتا ہے۔پھر بار بار بلانے پر بھی نہیں بولتا جیسے روٹھ گیا ہو۔اس کی محبت اور خلوص کا اظہار صرف اس کے گیتوں سے ہی نہیں بلکہ اس کے پورے وجود سے ہوتا ہے۔قدرت نے اسے گانے کی خدادا صلاحیت سے نوازا ہے۔اس کے گیتوں سے صاف پتہ چلتا ہے کہ اس کے سینے میں بھی جذبات سے بھرا ایک دل دھڑکتا ہے۔اگر میں اسے غصے سے دیکھوں تو وہ بھی چیخ کر غصہ کا اظہار کرتا ہے۔اسے میری جیولری بہت پسند ہے جب بھی تیار ہو کر کہیں جائوں تو وہ میرے زیورات کو چھو کر بہت خوش ہوتا ہے۔محبت کے جذ بات تو اس میں کوٹ کوٹ کر بھرے ہیں۔اور ہوں بھی کیوں نہ آخر اس کا تعلق آسٹریلیا جیسے ترقی یافتہ ملک سے ہے اور اب وہ ناروے کے معاشرے کا حصہ ہے جہاں انسان تو انسان جانوروں کے جذبات کو بھی اہمیت دی جاتی ہے۔مگر کبھی کبھی جذبات کے اظہار کی کھلی چھٹی بھی دے جاتی ہے جو مجھے ناپسند ہے۔جس روز سورج نکلتا ہے موسم گرما میں لوگ خوشی کے مارے گھروں سے ادھورے لباس میں ہی نکل پڑتے ہیں۔اس روز تو وہ گانے کے ساتھ ساتھ بازو پھیلا پھیلا کر رقص بھی کرتا ہے۔آخر اس کے پاس بھی تو ایک خوبصورت دل ہے پھر وہ خوبصورت موسم میں اپنے خوبصورت جذبات کا اظہار کیوں نہ کرے۔میرا پیارا پیراکٹ نسل کا آسٹریلوی طوطا فلیمو اپنے جذبات کا اظہار گا کر اور رقص کر کے کرتا ہے۔جذبات اور دل تو ہم انسانوں کے پا  س بھی ہیں لیکن ہم اپنے جذبات کا اظہار اس قدر آزادی سے نہیں کر سکتے کیونکہ ہمارا دل جانوروں کے مقابلے میں مضبوط ہوتا ہے۔مگر پھر بھی کچھ لوگ دل کو ہتھیلی پہ لیے پھرتے ہیں۔جیسے دل نہ ہوا کھلونا ہو گیا۔آپ نے اکثر لوگوں کو یہ کہتے سنا ہو گا کہ ہائے میرا تو دل توٹ گیا۔کیوں بھئی انکا دل ہے کہ کانچ کا نازک کھلونا ؟؟جو ذرا ذرا سی بات پہ ٹوٹ جاتا ہے۔بس ذرا کسی نے کچھ کہہ دیا ، کسی کی کوئی بات بری لگی یا کسی نے بے رخی برتی تو جناب کا دل ٹوٹ گیا۔کئی لوگوں کا دل بار بار ٹوٹتا اور جڑتا رہتا ہے۔ایسے لوگ کافی رومانٹک قسم کے ہوتے ہیں کچھ شاعر اور کچھ عشق پیشہ ہوتے ہیں۔ویسے سارے شاعر ایسے نہیں ہوتے کچھ شاعر شریف بھی ہوتے ہیںشہباز شریف کی طرح۔اس قبیل کے لوگ اپنا دل ہتھیلی پہ لیے پھرتے ہیں ۔جہاں کوئی حسین یا امیر و کبیر یا پھر مشہور شخصیت نظر آ جائے ۔ ا سپر  پہلے نگاہیں نچھاور کرتے ہیں پھر دل دیتے ہیں اس کے بعد لٹو ہو جاتے ہیں۔لٹو ہونے کے بعد ہوش اس وقت آتا ہے جب اپنا سب کچھ لٹوا بیٹھتے ہیں۔اس قیمتی سرمائے میں وقت اور پیسے جیسی دونوں قیمتی چیزیں شامل ہیں۔یہ  لوگ کچھ روز اداس رہتے ہیں پھر دوبارہ کچھ روز بعد ہمت کر کے وقت کی مرہم پٹی اور سریش سے دل جوڑتے ہیں اسے ہتھیلی پہ جماتے ہیں اور نئے در پہ لے جاتے ہیں۔چنانچہ یہ سلسلہ بار بار چلتا ہے  پھر صاحب دل عاشق نامراد کے درجے پر فائز ہو جاتے ہیں۔اس کے علاوہ جن لوگوں کے دل خود غرضی طمع اور لالچ سے بھرے ہوتے ہیں وہ بھی جلدی ٹوٹ جاتے ہیں اگر انکی طمع پوری نہ ہو تو۔ اگر پوری ہو جائے تو یہ لوگ کٹھور بن جاتے ہیں کسی کو خاطر میں نہیں لاتے اور لوگوں کے دل اپنے عمل سے توڑتے ہیں۔دل کسی کا بھی ہو اپنا یا پرایا سے توڑنا جرم ہے۔
وہ دل جن میںخدا کا خوف بستا ہے ۔دنیا کا خوف اور خود غرضی نہیں۔گناہ اور بری باتوں سے نفرت ہے نیکی کا جذبہ اور والدین بچوں سے پیار بھرا ہوتا ہے ۔ا کے جذبوںمیں رشتوں کا احترام خلوص اور سچائی بھری ہوتی ہے وہ دل مضبوط ہوتا ہے۔ ایسا دل نہ ٹوٹتا ہے اور نہ زخمی ہوتا ہے۔اسلیے کہ یہ صفات انسانی دل کو مضبوطی عطاء کرتی ہیں۔اب یہ فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے کہ آپ کادل کس قسم کا ہے؟

 

4 تبصرے ”دل اک کھلونا

  1. til BAZMeQALAM
    شازیہ بہت خوب! دلچسپ تحریر ہے طوطے سے بات دل پر آگئی پیراکیٹ کی آوازیں کتنی پیاری ہوتی ہیں لیکن اندرون خانہ تو خوب شور مچاتے ہیں
    ہاں دلوں کی بات خوب ہے کچھ دل حالات کی سنگینی سے پتھر بھی ہوجاتے ہیں
    اور پھر رسول اللہ صلعم کی حدیث ہے کہ تمہارے سینے میں گوشت کا ایک لوتھڑا ہے وہ صحیح ہے تو جسم بھی صحیح رہے گا اور وہ خراب ہے تو پورا جسم بھی خراب ہوگا اور بھی کافی آحادیث ہیں دلوں کی نرمی اور زنگ دور کرنے کے متعلق- انشاءاللہ آئندہ

  2. Murshid Iqbal ke ashaar nazar hain
    Jala Sakti hai Sham eKushta ko moj e nafs un ki
    Ilahi kia chupa hota hai ahl e dil ke sinon mein
    tamanna dard e dil ki ho to khidmat kar Faqiron ki
    Nahi milta ye gohar badshahon ke khazinon mein
    Muhabbat ke liey dil dhond koi tootney wala
    Ye wo mey hai jise rakhtey hain nazuk aabginon mein

    boht Achi tehrir hai .

    Wassalam
    Mureed e iqbal
    Raja Muhammad Attique Afsasr

اپنا تبصرہ لکھیں