بیرون ملک لڑنے والے جنگجو رضاکاروں پر پابندی کے بارے میں غور

انٹیلیجنس سروس کے سربراہ لیفٹیننٹ شیل کا کہنا ہے کہ ناروے سے بیرون ملک شام اور عراق کی جنگ میں حصہ لینے والوں کے بارے میں نارویجن حکومت کا رویہ منفی نہیں ہے۔تاہم نارویجن حکومت نے اس بات کا نوٹس لیتے ہوئے صورتحال پر قابو پانے کے لیے غور شروع کر دیا ہے۔اس سلسلے میں نارویجن حکومت نے ایک بل پیش کیا ہے جس کے تحت بیرون ملک مسلح جنگی گرپوں میں حصہ لینے والے نارویجن افراد کو چھ ماہ کی قید دی جا سکتی ہے۔اسکا مقصد نارویجنوں کو انتہا پسند عسکری گروپوں میں بیرون ملک اسلامی ممالک میں جنگ میں حصہ لینے سے روکنا ہے۔اس بل کا فیصلہ باہمی مشاورت سے ماہ اکتوبر تک کر لیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں