فال اور الو

اس نے بتایا کہ وہ پاکستان مستقل رہنے کیلئے آیا تھا۔ لیکن چھ ماہ یہاں گذارنے کے بعد اپنا ارادہ بدل کر واپس جا رہا ہے۔ ا سکی تفصیل یہ تھی کہ وہ کئی سال سے کسی مسلمان ملک میں آباد ہونے کا سوچ رہا تھا۔ اسکی نگاہِ انتخاب پاکستان پر اس لئے پڑی کہ یہ واحد مسلمان ملک تھا جو ایٹمی طاقت تھی۔ اس کا خیال تھا کہ اسلامی دنیا میں یہ ملک سب سے زیادہ ترقی یافتہ ہو گا ۔ یہ ترقی اسکے اندازے کیمطابق ذ ہنی بھی ہوگی اور معاشی بھی۔

ملاقات آصف جیلانی، محسنہ جیلانی، ہاجرہ مسرور

کتب فروش رویہ بھی مختلف رکھتے ہیں، ایک تو بہت ہی بدمزاج ہے، کھڑے کھڑے گاہک کی بے عزتی کرتے بھی بارہا دیکھا ہے:

تم لوگ بھی غضب ہو، کہ دل پہ یہ اختیار شب موم کرلیا، سحر آہن بنا دیا

جنوری 8 اور 15 کے اتوار بازاروں کی سیر کے دوران سخت خنک ہوا نے وہ مزاج پوچھے کہ کیا ہی کہنے، خصوصا

دیر کبھی نہیں ہوتی

کہیں بیٹھے بیٹھے مجھے دیر ہو جاتی تو میں سوچتا کہ گھر فون کر کے بیوی کو اطلاع دے دو مگر اسی سوال کے ذہن میں آتے ہی میں اپنے اس خیال کو ذہن سے کھرچ دیتا۔ البتہ جب میں رات گئے گھر لوٹتا تو وہ مجھ سے کوئی استفسارنہ کرتی بلکہ کھوجنے والی نگاہوں سے تکتی رہتی۔ اس صورت حال سے نکلنے کے لئے میں کہتا۔

احمد فراز ۔۔جذبات کو خوبصورتی دینے والا ناقابل فراموش شاعر

احمد فراز کے بہت ہی قریبی دوست اور معروف شاعرمحسن احسان کی گفتگو میںقیمتی یادوں کا یہ عکس جھلکتا ہے ۔پشاور شہر کے مشاعرے ،ریڈیو پاکستان پشاور کی ادبی سرگرمیاں اور احمد فراز کے ساتھ گزارے ہوئے دن،انہیںیادوں کے بہترین موسم لگتے ہیں ۔ محسن احسان بتاتے ہیں ”میرے والد کی فرنیچر کی دکان تھی اور میں اسکول کے بعد اس دکان پر جاکر بیٹھا کرتا تھا ۔میری عمر کاایک لڑکا سامان مرمت کروانے کے لیے آتا،میری اس سے گپ شپ ہوتی۔یہ میر اہم عمر احمد فراز تھا ۔ہماری

مصطفٰے اتا ترک

ا ﷲ تعالیٰ خیر الماکرین ہے ۔ اس نے اپنی جناب سے ترکی کی مٹی سے ہی ایسے لوگ پیدا کردئے جن کے اندر قومی غیرت تھی ، اور جنھوں نے جب یہ عزم کر لیا کہ ہم نے ترکی کو غیروں سے بچا نا ہے تو ، اﷲ تعالیٰ نے ان کے ارادے میں برکت ڈالی ۔ اور ترکی اپنے اور،پرائے ،تمام شر پسندوں سے بچ گیا۔

منیر نیازی چند یادیں تو ہیں

بڑے ناموںاوربڑے انسانوں کی شخصیات کو الگ کرنا تاریخی ضرورت ہے کیونکہ بڑا نام بڑا انسان بھی ہو یہ ضروری نہیں ہے اور بہت سے بڑے لوگوں سے ملنے کے بعد میں نے اپنے جیسے ہوش مند لوگوں کو اکثر ما یوس ہوتے بھی دیکھا ہے)۔نیازی صاحب سے میں نے بہت سے لوگوں کو محبت کرتے بھی دیکھا ہے اور بہت سی”بے چین روحوں ”کو ان