غزل شاعر : افتخار راغبؔ دوحہ، قطر شاخِ باطل پہ پھل رہی ہے ہَوا رنگِ وحشت بدل رہی ہے ہَوا بھید کھلنے میں ہو نہ جائے دیر مہرباں ہے کہ چھَل رہی ہے ہَوا روح بے چین اور بدن بے مزید پڑھیں
اس کیٹا گری میں 483 خبریں موجود ہیں
ندامت شاعرہ: شعاع نور ندامت ہے ہر اک اس فعل پہ مرشد جہاں جذبات نفسانی کی ایسی حکمرانی ہے کہ نور فطرتی تک اب رسائی ہونہیں سکتی یہ میرا ذہن ناقص کس طرح جانے وہ ادنی رمز اور تیرے اشارے مزید پڑھیں
از قلم : رمشہ اکرم تنہا تھا دل میرا اندھیری سی وہ رات تھی ہاں میری میرے ﷲ سے وہ پہلی ملاقات تھی آنسو بھی تھے آنکھوں میں کہنے کو باتیں ہزار تھیں ہاں میری میرے ﷲ سے وہ پہلی مزید پڑھیں
افتخار راغبؔ دوحہ قطر غزل یوں ہی پڑا رہوں میں درِ اعتبار پر گردش کرے حیات وفا کے مدار پر پتّھر بہ صد خلوص رہیں آئنے کے سنگ شبنم کے قطرے رقص کریں نوکِ خار پر جی چاہتا ہے آنکھیں مزید پڑھیں
دیکھی ہیں تم نے کبھی! قلمکار:عباس خان دیکھی ہیں تم نے کبھی نمکین پانی کی مستیاں جن میں رواں دواں ہیں یادوں کی کشتیاں بہتا ہے جب رخسار سے تو اجڑ جاتی ہیں خوابوں کی بستیاں دیکھا ناں کر گئی مزید پڑھیں
قلمکار: نینا ملک رُوحِ مَن! ہماری صورتیں دیواروں سے مت مٹانا ہم سوئے ہوئے خواب ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ جو تمہیں قدیم پتھروں کے نیچے پڑے ملیں گے موت ہمیں مل کر جدا ہو چکی ہے۔۔۔۔۔ ہم غموں،تکلیفوں اور افسوس کی تمام حدوں مزید پڑھیں
شاعرہ : شعاعِ نور محبت آزماتی ہے وہ لمحہ آج تک بھولی نہیں آنکھیں مجھے کچھ یاد آتا ہے بہت تاریک منظر تھا جتن کرتی تمنا عجز کی دہلیز پر بیٹھی بہت ہی زرد دکھتی تھی ہر اک جانب تو مزید پڑھیں
غزل شاعر: افتخار راغبؔ دوحہ قطر نگاہِ مِہر مسلسل خفا خفا مجھ سے کبھی کہو تو سہی، کیا ہے مسئلہ مجھ سے میں اک دیا، مری فطرت ہے روشنی کرنا کوئی بتائے الجھتی ہے کیوں ہوا مجھ سے مٹا رہا مزید پڑھیں
غزل شاعرہ: سونیا بھر گیا دل بھی میرا آس کے سب ناطوں سے بخت میں میرے سیاہی ہے بہت راتوں سے میرے دشمن سے کہو ظرف بڑا لائے وہ کیا کروں دل نہیں دکھتا میرا اب ماتوں سے سخت مشکل مزید پڑھیں
سنو منٹوؔ شاعرہ: شعاع نور کبھی مجھ پہ بھی کچھ لکھتے میں گیتی ہوں میں حوا ایسے آدم کی کہ جس نے رفتہ رفتہ آگ میں مجھ کو جلا ڈالا لکھو مجھ پہ میں گیتی ہوں اے آتش گیر منٹو مزید پڑھیں