غزل : فریدہ لاکھا نی فرحؔ سڈنی ۔آسٹریلیا۔

کسی سے کو ئی شکا یت نہ کچھ گلہ ر کھئے
دراز صرف محبت کا سلسلہ رکھئے

خیا ل و خواب میں ہی اس سے را بطہ رکھئے
خرد سے کچھ تو جنوں کا معا ملہ رکھئے

دلو ں کی بات دلوں تک رہے تو بہتر ہے
ز بان کھو ل کے کیو ں اپنا مد عا ر کھئے

تمہا ری راہ پہ آ جا ئے گا کبھی نہ کبھی
ابھی تو با تو ں میں کچھ دن اسے لگا رکھئے

جدا ئی اس کی دل و جاں پہ لاکھ بار سہی
وہ مل ہی جا ئیگا اِک روز ، حو صلہ رکھئے

عطا ئے دوست ہے جانے نہ دیجئے اس کو
مطا عِ غم کو کسی طور سے بچا رکھئے

جو بات ہے ، وہ دلوں تک پہنچ ہی جا ئے گی
چھپا کے شعر میں کچھ حرفِ آشنا رکھئے

خود اپنے ضبط کا دامن نہ چھوٹ جا ئے کہیں
قر یب جا کے بھی کچھ ، اس سے فا صلہ رکھئے

3 تبصرے ”غزل : فریدہ لاکھا نی فرحؔ سڈنی ۔آسٹریلیا۔

  1. خود اپنے ضبط کا دامن نہ چھوٹ جا ئے کہیں
    قر یب جا کے بھی کچھ ، اس سے فا صلہ رکھئے

    Bht aala bht khoob

اپنا تبصرہ لکھیں