شوق کو عازمِِ سفر رکھئیے

  کراچی کی نوجوان شاعرہ، ڈاکڑ نگہت افتخار کی ایک خوبصورت غزل
۔شوق کو عازمِ سفر رکھئیے،
بے خبر بن کہ سب خبر رکھئیے
 
چاہے نظریں ہوں آسمانوں پر
 پاؤں لیکن زمین پر رکھئیے
 
مجھ کو دل میں اگر بسانا ہے
 ایک صحرا کو اپنے گھر رکھئیے
 
کوئ نشہ ہو ٹوٹ جاتا ہے 
کب تلک خود کو بے خبر رکھئے 
 
دل کو خود دل سے راہ ہوتی ہے
کس لیئے کوئ نامہ بَر رکھئیے
 
جانے کس وقت کُوچ کرنا ہو
اپنا  سامان مختصر رکھیئے
 
بات ہے کیا یہ کون پرکھے گا
آپ  لہجے  کو  پُر اثر رکھیئے
 
ایک ٹُک مجھ کو دیکھے جاتی ہیں
اپنی نظروں پہ کچھ نظر رکھیئے
 
انتخاب: انیس

اپنا تبصرہ لکھیں