شاہ جنات کی بیٹی

تراسی سالہ چاند بی بی اپنے علاقہ پشاور میں شاہ جنات کی پوتی کے نام سے شہرت رکھتی ہیں۔وہ اس عمر میں بھی اپنی کئی مربع ایکڑ پر پھیلی زمینوں پر ہل چلاتی ہیں اور ہر جمعرات کو علاقہ کے مزارعوں کو پلاؤ زردے اور حلوے کی دیکگیں پکوا کر بانٹتی ہیں۔انکی زمینوں پر فریقین نے قبضہ کیا ہوا ہے۔اس کے ساتھ یہ دھمکی بھی دے رکھی ہے کہ اگر کوئی مرد اس زمین پر آئے گا ملکیت کا دعویٰ کرنے ہم اسکو گولی مار دیں گے۔لہٰذا کسی قسم کے خون خرابے سے بچنے کے لیے گل بی بی بڑی بہادری سے اپنی زمینوں پر ملکیت ثابت کرے کے لیے ٹریکٹر چلاتی ہیں۔

چاند بی بی کے والد جنات نکالا کرتے تھے۔جن لوگوں کو جنات کے حملے کی یا جناتی وارداتوں سے متاثرہوتے یا کسی قسم و نسل کے جنات کسی کو تنگ کرتے گل بی بی کے والد انہیں بھگا دیتے اور متاثرہ لوگوں کے جنات اتار دیتے۔وہ اصل پیر تھے جنہیں اللہ تبارک نے یہ اذن دے رکھا تھا۔آجکل کے پیروں کی طرح لوگوں کو فریب نہیں دیتے تھے۔یہی وجہ ہے کہ آج بھی علاقے میں انکا نام عزت سے لیا جاتا ہے اور انکی اولاد اور خاندان کو مقامی لوگ عزت و قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ل بی بی کا کہنا ہے کہ جب وہ اپنی زمینوں پر ہل چلاتی ہیں تمام گاؤں کے لوگ عزت و احترام سے اکٹھے ہو جاتے ہیں کھانا ھاتے ہیں اور ایک دوسرے سے حیرت سے کہتے ہیں کہ وہ دیکھو سفید بالوں والی عورت ٹریکٹر چلاتی ہے۔
یاد رہے کہ صحت اور چستی و توانائی میں یورپ اور بالخصوص ناروے سویڈن کی معمر خواتین شہرت رکھتی ہیں ۔اس لحاظ سےچاند بی بیبھی ان سے کم نہیں چاند بی بیمعمر خواتین کے لے ایک مثالی شخصیت کی حیثیت رکھتی ہیں جو کہ اپنے خاندان میں خون خرابے سے بچنے کے لیے ہر سال بوائی کے موسم میں ہل چلا کربہادری اور ہمت و پامردی کی نئی روائیت قائم کرتی ہیں۔
یہ ناروے کی خوش قسمتی ہے کہ شاہ جنات کی پڑ پوتی اس وقت ناروے میں مقیم ہیں اور اس وقت نارویجن معاشرے میں انہیں نمایا مقام حاصل ہے۔
یہ جاننے کے لیے کہ وہ کون ہیں ؟ کہاں رہتی ہیں اور کیا کرتی ہیں؟ اردو فلک کے صفحات پڑھتے رہیں۔اگلے ہفتے انہی صفحات پر اردو فلک آپ کی ملاقات شاہ جنات کی پڑپوتی سے بھی کروائیں گا۔
اپنا تبصرہ لکھیں