جیسی مجھ میں ہے جواں اس میں جواں ہو کیسے

زل
از ڈاکٹر جاوید جمیل
 
میری کیفیت_دل اس پہ عیاں ہو کیسے
اسکے دل میں بھی وہی شور و فغاں ہو کیسے
 
میں نے سینچا ہے محبت کو جگر کے خوں سے
جیسی مجھ میں ہے جواں اس میں جواں ہو کیسے
 
دل میں وجدان کی حالت ہو ہر اک سامع کی
میری تقیرر میں وہ صدق بیاں ہو کیسے
 
ہو حفاظت کا آمیں باد_مخالف میں بھی
دل میں مضبوط وہ احساس_زیاں ہو کیسے
 
گفتگو سحر کی مانند ہو طاری اس پر
لہجہ شیریں، اثر انگیز زباں ہو کیسے
 
وہ کسی اور کا ہو جائے گا اک دن جاوید
دور دل سے مرے یہ وہم و گماں ہو کیسے
 
اپنا تبصرہ لکھیں