اوسلو میں پولیس اسلحہ سے خوف و ہراس

اوسلو میں اس وقت خوف و ہرا سکی کیفیت پیداہو گئی۔جب ایک بس اسٹاپ پر پہنچی اور ایک مسافر کے مطابق پولیس والا بس کی جانب پستول تان کر کھڑا تھا۔جب کہ پولیس مین کے مطابق اصل میں اس نے اس شخص کی جانب پستول تانا ہوا تھا جو کچن کے بڑے چھرے سے پولیس میں کو دھمکا رہا تھا۔بعد میں وہ شخص بھاگ کھڑا ہوا اور پولیس والے نے اس کا پیچھا کیا۔
ماضی کے تجربہ کی روشنی سے یہ ثابت ہے کہ یہ شخص کسی کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔اس لیے پولیس کو ایسا ایکشن لینا پڑا۔تاہم یہ افسوس کی بات ہے اگر کسی کو یہ محسوس ہوا کہ پولیس مین نے پستول بس کی جانب کیا ہوا تھا ۔یہ بات گرین لینڈ پولیس اسٹیشن کے تھانیدار Kare Stølen کارے اسٹولن نے ایک اخباری بیان میں کہی۔انہوں نے مزید کہا کہ آپریشن سینٹر نے پولیس کو ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔لوگوں کو جنگلی انداز میں چاقو لے کر گھومنے والے شخص سے خوفزدہ ہونا چاہیے نہ کہ پولیس والے سے۔
پولیس کے فرض شناس سپاہی نے اس شخص کا پیچھا کیا اور اسکی آنکھوں پر مرچین دھول کر اسے گرفتار کر لیا۔چاقو بردار ملزم کو علاج اور چیک اپ کے لیے نفسیاتی امراض کے ہسپتال میں داخل کر دیا گیا ہے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں