بلو چستان لفظوں کی سولی پر

چند سا ل بیشتر شہر کی گہما گہمی سے دور اپنی فیملی کے ہمراہ بلو چستان کے ایک فا رم ہاوس جا نے کا اتفا ق ہوا مگر افسوس کہ ہما را وہ سفر انتہا ئی دکھ اور تکلیف بھرا ثابت ہوا ۔فا رم ہا ئوس کی حدتک تو زندگی بڑی سر سبزو پر بہا ر دکھا ئی دیتی تھی لیکن اس کے با ہر چٹختی سنگلا خ سر زمین بلو چستان اپنی بھوک،غربت ،بے چا رگی اور مجبوری کی داستان سنا تی ایک ایسی کہانی تھی جو بیا ن سے با ہر ہے بڑوں کی تو چھوڑیے ان کی آنے والی نسلوں کی با ت کریں خو شیوں سے آزاد لڑکپن کی عمر کے معصوم بچے محسوس ہو تا تھا کہ اپنی زندگی کے تما م ما ہ وسال گزار چکے ان بچوں کی صحت، حلیی،ناخن، چہرے ،با ل ان کی زندگی کے کئی دھا ئیاں طے کر چکے تھے اگر یہ کہا جا ئے کہ یہ بچے بچپن میں بو ڑھے ہو چکے تھے تو بلکل غلط نہ ہوگا انھیں زندگی کی کوئی بنیا دی سہو لتیں حاصل نہ تھیں وہ زندہ تو تھے لیکن زندوں سے بد تر !وہ یقینا آگے زندگی کا سفر حیا ت طے کر یں گے لیکن ایک بد تر زندگی ! لیکن وہ کیوں ایسی بد تر زندگی گز ارئیں ؟ان کا قصور کیا ہے ؟ کیوں ڈر ڈر کر سہم سہم کر جئیں ؟ روٹی ،کپڑی، پا نی ،صحت اور تعلیم سے محروم رہیں ان کے حصے کی تما م خوشیا ں کیو ں دوسرے لوٹ کر لے جا ئیں ہما رے تما م سیا ت دان کب تک وعدے تسلی اور دلا سوں سے بلو چ عوام کو بہلا تے رہیں گے ؟کب تک بلو چستان کو خوبصورت لفظوں کی سولی پر لٹکا ئے رہیں گے ؟۔

کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی اور نارویجن پارلیمنٹ

نسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بار بار یہ اعلان کر چکی ہیں کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، خواتین کی عصمت دری ہو رہی ہے، لوگ غائب ہو رہے ہیں، باوردی بھارتی نمائندے (فوجی) لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں اور انہیں قتل کر رہے ہیں۔
ہندوستان کے پانچ لاکھ سے زائد اہلکار ( فوجی و دیگر سیکورٹی فورسز) وادی

کشمیر یورپین الائینس سیمینار

کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مسئلہ کشمیر کے جائز و منصفانہ اور جلد حل پرگفتگو اور مطالبہ کے لیے ٩ فروری کو نارویجیئن پارلیمنٹ کے رکن پیٹر گٹمارک نے ایک باقاعدہ اجلاس کا اہتمام کیا، جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شمولیت کی ۔ جس کا سہرا کشمیر یورپین الائنس کے رہنما پرویز محمود اور مختار چوھدری کو جاتا ہے ۔

مغربی نظام ٹریفک اور پاکستان

۔خیر یہ ماحول چرانا تو مشکل ہو گا۔۔۔۔۔بجلی، صاف پانی، سہولیات بھی غیر منقولہ قسم کی چیزیں ہیں۔ہاں اگر کچھ چرایا جا سکتا ہے تو کچھ اچھے خیال چوری کیے جا سکتے ہیں اور ویسے بھی علم ہماری میراث ہے تو گم گشتہ مال کا حصول سراسر جائز ٹھہرتا ہے۔

السلام علیکم، ڈنمارک

تین دسمبر کو ہم پی آئی اے کی پرواز سے کوپن ہیگن پہنچے۔ اسلام آباد میں ڈینش ایمبیسی کی رابطہ افسر محترمہ حنا اختر نے ہمیں تاکید کر رکھی تھی کہ تین گھنٹے پہلے ایئرپورٹ پہنچنا ہے۔ کراچی، لاہور اور پشاور کے ساتھی ایک روز قبل ہی اسلام آباد پہنچ چکے تھے۔ سب ایئرپورٹ پر بروقت پہنچ گئے۔ پی آئی اے کی بوئنگ پرواز نے بارہ بجے اسلام آباد سے اڑ کر شام کے وقت ہمیں کوپن ہیگن پہنچا دیا۔ پرواز بالکل ہموار تھی۔ دوران پرواز سروس اور طیارے کی اندرونی حالت بے

ڈنمارک: پاکستانی نوجوان لڑکے لڑکیاں آپس ہی میں شادیاں کرتے ہیں

حکمران سوشل ڈیموکریٹ پارٹی کی کارین ھیکیروپ نے ڈینش پیپلز پارٹی کی تجویز کو پاگل پن قرار دیا ہے ۔
ان کا کہنا ہے کہ کسی خاص طبقے کو لوگوں کو ڈنمارک آنے سے روکنا یا محدود کر دینا اور یہ دیکھنا کہ کون کس سے شادی کرتا ہے اور کیوں کرتا ہے، ایسا نہیں ہو سکتا ۔

ڈنمارک :تیری کہانی میری کہانی سے مختلف ہے

دہری شہریت کے حامل پاکستانیوں پر پاکستانی سیاست میں پابندی کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا فیصلہ سر آنکھوں پر، لیکن اربابِ اختیار کو چند باتوں پر دوبارہ غور کرنا ہو گا، سب سے اہم بات کہ کیا ان کو اب بیرون ملک پاکستانیوں کی مدد کی ضرورت ہے یا نہیں۔۔۔اگر یہ خیال غالب ہے کہ ہمیں اوورسیز پاکستانیوں کو ساتھ لیکر چلنا ہے تو زمینی حقائق کچھ اس طرح سے ہیں، دنیا کا کوئی ملک بھی اب پاکستانیوں کے لئے خوش آمدید کرنے

پاکستانی سیاسی خواتین کی تربیت

جیسے ایک بہت تعلیم یافتہ لیڈر خاتون ناروے کے دورے پر آئیں تو انہوں نے صحافیوں کو دوران گفتگو کہا کہ میں اکثر کینیڈا آتی جاتی رہتی ہوں۔ تب صحافی نے انہیں بتایا کہ وہ اس وقت کینیڈا میں نہیں بلکہ ناروے میں موجود ہیں۔ہو سکتا ہے کہ وہ کینیڈا اتنا ذیادہ جاتی ہوں گی کہ اب انہیں ہر جگہہ کینیڈا

سقوط دھاکہ تاریخی سبق

تھو ڑی دیر میں بھا رتی کما نڈر جنر ل جگجیت سنگھ ارو ڑہ کے استقبا ل کے لیے جنرل نیا زی ڈھا کہ ائیر پو رٹ گئے بھا رتی کما نڈر جنرل اپنی فتح کی خو شی میں اپنی شریمتی کو بھی سا تھ لا یا تھا جو ں ہی یہ میا ں بیوی کی جوڑی ہیلی کا پٹر سے اتری،لاکھوں بنگا لی مردوں اور عورتوں نے اس نجا ت دہندہ کو ہا تھوں ہا تھ لیا پھولوں کے ہا ر پہنا ئے شکریہ کے جذبات سے خوش آمدید کہا جنرل نیازی نے سلو ٹ کیا یہ نہا یت ہی دلدوز منظر تھا فا تح اور مفتوح ۔ وہا ں سے

ضدی لیلیٰ

لیکن نئے زمانے کی محبوبائیں بھی اب ہشیار و خبردار ہو گئی ہیں ۔ وہ محبت میں اپنی پسپائی کو توہین سسمجھتی ہیں۔ اس وفادار دوشیزہ کی بہادری نے کئی بزدل محبوبائوں کے حوصلے بلند کر دیے ہیں۔وہ دوشیزہ ایک باپردہ لڑکی تو ضرور تھی مگر غیور پٹھانوں کی طرح بے باک اور بہادر بھی تھی۔وہ جو کہتے ہیں کہ خوچہ پٹھان کی زبان ایک ہوتی ہے ۔ہم تم کو گولی مار دے گا۔ اسی