یورپین یونین میں ای میل صارفین کی ذاتی معلومات کی رازداری کا نیا قانون

یورپین یونین نے ای میل کے صارفین کی ذاتی معلومات استعمال کرنے کے لیے اجازت کا نیا قانون پاس کیا ہے۔یہ قانون ماہ جولائی میں ناروے میں بھی رائج ہو جائے گا۔یہ قانون صارفین کی ان ذاتی معلومات کا احاطہ کرتا ہے جو کہ صارفین مختلف انٹرنیٹ کمپنیوں اور آن لائن اداروں سے روابط کے دوران فراہم کرتے ہیں۔اس سلسلے میں یہ بات ضروری ہے کہ جب بھی کوئی آن لائن کمپنی کسی صارف سے اسکی فراہم کردہ ذاتی معلومات کو اسکی بہتری کے لیے استعمال کرنے کی اجازت لیتی ہے صارف صارف کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ وہ کس کام کی کمپنی ہے۔ نئے قانون کے تحت کمپنیاں صرف ضروری معلومات ہی استعمال کرنے کی مجاز ہوں گی۔
نئے رازداری کے قوانین کو جی ڈی آر پی کہا جاتا ہے۔یورپئن یونین میں ان قوانین کا نفاذ ہو چکا ہے مگر ناروے میں اسکا نفاذ یکم جولائی سے متوقع ہے۔کارلسن کے مطابق یہ معلومات اس حوالے سے محفوظ ہوتی ہے جس طرح ہم مختلف سائٹس پر جاتے ہیان۔مثال کے طور پر ہمارا نام ایڈرس،دلچسپیاں اس حوالے سے جس حوالے سے ہم مختلف سائٹس کو وزٹ کرتے ہیں۔اس لیے جب کوئی کمپنی آپکی ذاتی معلومات کو شئیر کرنے کی اجازت طلب کرے اسکمپنی کے مقاصد یاد رکھنا ضروری ہے جو کہ ہم عموماً بھول جاتے ہیں۔کمپنی یہ مع؛ومات آپ کے فائدے کے لیے استعمال کرتی ہے۔بعض اوقات ہم کسی کمپنی کو کء برس پہلے استعمال کتے ہیں اور اسکا نیوزلیٹر ملنے پر اسے بھولے ہوتے ہیں مگر یہ بھی یاد رکھنا ضروری ہے۔اجازت کے لیے کمپنی صرف ہاں نہیں کا استعمال نہیں کرتی بلکہ آپکی منظوری لیتی ہے۔جسکا مطلبہ کہ وہ آپکے بارے میں ضروری معلومات استعمال کر سکتی ہے۔جس میں آپکی جنس،کلچر اور مذہب شامل ہوتا ہے۔اس میں آپکا وزن بھی ہو سکتا ہے لہٰذا آپکے فون پر ایک فٹنس ایپلیکیشن بھی ہونا ضروری ہے۔پیٹر سی Peter C. Fr248lich پارلیمنٹ میں جسٹس کمیٹی کے ممبر ہیں ۔انکا کہنا ہے کہ کئے قوانین پہلے سے ذیادہ سخت ہیں اور انکی خلاف ورزی پر سخت سزائیں دی جا سکتی ہیں۔
اس کے ساتھ اس بات کا دھیان بھی رکھنا ہے کہ یہ قوانین ہر شخص پر انفرادی طور پہ اورکمپنی کی سطح پر بھی لاگو ہوتے ہیں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں