ہنگری ائیرلائن کے سربراہ نے نارویجن تنظیموں اور اداروں کے بائیکاٹ کو بچکانہ قرار دے دیا

وزائیرلائن کے بانی اور سی او جوزف ورادی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انکی کمپنی پچھلے پندرہ برسوں سے ناروے کے لیے انٹرنیشنل اور مقامی روٹس پر پروازیں چلا رہے ہیں۔ انہوں نے واضع کیا ہے کہ وہ کسی قسم کا مشترکہ معاہدہ نہیں کریں گے جس کی رو سے یونئن انکے ملازمین کو کاروباری ٹرپس کے لیے استعمال کر سکیں گے
بچکانہ رویہ
ہوائی کمپنی کے سربراہ نے کہا کہ نارویجن یونین کے بائیکاٹ کا فیصلہ ایک بچکانہ اقدام ہے یونین کو یہ نہیں معلوم کہ کامیاب ملیاتی امور کا کیا مطلب ہے اسکا مطلب ہے کہ ہم اپنی کمپنی کی ترقی کے ساتھ ساتھ نئی ملازمتیں اور بہترین تنخواہیں بھی مہیاء کرتے ہیں۔ہم نارویجن کمپنیوں ایس اے ایس اور نارویجن کمپنی سے نو فیصد زائد تنخواہیں ادا کرتے ہیں۔
ان کمپنیوں کو دیکھو جن پر یونین کا قبضہ ہے وہ سب دیوالیہ ہونے والی ہیں۔
نارویجن سیاستدانوں کا رد عمل
ہوائی کمپنی کے مینیجر وارڈی کے بیان پر دائیں اور بائیں بازو کی نارویجن سیاسی پارٹیوں کے سیاستدانوں نے نوٹس لیتے ہوئے مختلف رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
” ایسا لگتا ہے کہ ہنگری ہوائی کمپنی کے مینیجر نے نارویجن پیشہ وارانہ زندگی کے اسٹائل کو نہیں سمجھا۔ نہ ہی انہیں یہ پتہ ہے کہ ہم نارویجن کیسی پیشہ ورانہ زندگی پسند کرتے ہیں۔ مزدور اور سماجی امور کے وزیر ہینری نے مزید کہا کہ یونین کا نظریہ ہے کہ ہنگرین کمپنی کو ایک ہلکی پھلکی اور غیل مکلی کمپنی سمجھا جائے۔
جبکہ لیبر پارٹی کی مالیاتی امور کی ترجمان ہادیہ تاجک نے ورادی کے بیان کو فرسودہ اور غیر پیشہ ورانہ قرار دیا ہے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں