ہالڈن کے شہر سے نارویجن شخص شام کی جنگ میں حصہ لینے کیلے روانہ

 ہالڈن کے شہر سے نارویجن شخص شام کی جنگ میں حصہ لینے کیلے روانہ
ناروے کی ایک ایسی فیملی سے ایک بیس سالہ مقامی نارویجن شخص شام کو روانہ ہوا جس کے خاندان کا اسلامی پس منظر نہیں۔ اس کے والدین کا کہنا ہے کہ اس ے اسلام قبول کر لیا اور اسلامی تنظیم آئی ایس کا رکن بن گیا۔اس کے والدین اس سے رابطہ کے لیے پریشان ہیں اس نے اپنے موبائیل اور فیس بک کے تمام رابطے منقطع کر دیے ہیں۔ اس کے والدین اسلامی خاندانوں سے اس کے بارے میں پوچھ رہے ہیں مگر اسکا سرغ پانے میںابھی تک ناکام ہیں۔
اس شخص کا اسلامی تنظیم امت پیغمبر سے تعلق تھا وہ اس تنظیم کے سربراہ کا دوست تھا۔اس کے علاوہ اور بھی نو جوان اسلام قبول کرنے کے بعد شام کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔ہم اس خاص کیس کی بات نہیں کرتے لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ اوسفولڈ کائونٹی سے اور بھی کئی نو جوان مسلامن ہو کر شام کی جنگ کے لیے روانہ ہو رہے ہیں۔یہ بات پولیس سیکورٹی آفیسر مارٹن Martin Berntsen نے نارویجن اخبار سے بات کرتے ہوئے کہی۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں