کھانے پینے کی عادات کا انسانی نفسیات پر گہرا اثر

ایک جدید تحقیق کے مطابق انسانی زندگی میں روزمرہ کی خوراک اور اس میں موجود کاربو ہائیڈرٹس اور پروٹین کا انسانی نفسیات پر گہرا اثر پڑتا ہے۔ہمیں صحتمند رہنے کے لیے ضروری ہے کہ یہ پتہ ہو کہ کیا کتنا اور کب کھانا ہے۔اس سے بھی ذیادہ اہم بات یہ ہے کہ ہم کیسے اورکس کے ساتھ کھا رہے ہیں۔
خوراک میں پروٹین لحمیات اور کاربو ہائیڈریٹس کی مقدار پر تحقیق کی گئی۔اس کے بعد یہ کہ کھانا پلیٹ میں کیسے پیش کیا گیا اور کب دیا گیا بہت اہمیت کا حامل ہے۔اس تحقیق کا تعلق بائیالوجی سے ذیادہ اخلاقی نظریہ سے ہے۔ پروفیسر کنوت Knut-Inge Kleppکاکہنا ہے کہ کھانے کا تعلق تاریخی تہذیبی ثقافتی اور سماجی عوامل سے ہے۔اس لیے یہ ذہنی صحت ،خوشی اور خوشحالی کے لیے اہم کردار ادا کرتاہے۔
منگل کے روز وہ خوراک کے ذہنی اور جسمانی اثرات کے موضوع پرایک کانفرنس کا انعقاد کر رہے ہیں۔کانفرنس کا موضوع ہے خوراک سے لطف اندوز ہونا۔یہ کانفرنس استوانگر میں منعقد ہو رہی ہے۔یہ پروگرام غذائیت اور صحت میں بہتری کے منصوبوں کا حصہ ہے۔اس کی میزبانی وزارت صحت اور فشریز کے وزیر کر رہے ہیں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں