کالا دھن سفید کرنے کا نیا طریقہ

ناروے میں مختلف پرائیویٹ اداروں کے مالکان کے ساتھ یہ واقعات رو نماء ہوئے ہیں جس میں افریقی ممالک کے کسی فرد نے کالا دھن سفید کرنے کاچکمہ دکھا کر لاکھوں کرائون لوٹ لیے اور متاثرین پکڑے جانے کے خوف سے رپورٹ بھی نہیں درج کرا سکے۔اسی طرح کے ایک واقعے میں ایک افریقی نثراد شخص ایک عراقی سوداگر کے پاس گیا اور اسے اسکی دوکان چار لاکھ کرائون میں خریدنے کی پیشکش کی۔عراقی دوکاندار اتنی بڑی رقم میں دوکان بیچنے میں راضی ہو گیا۔اس افریقی سیاہ فام گاہک نے بیانے کے طور پر اپنے والنٹ سے سیاہ یورو کرنسی نوٹ نکالے اور ان پر لگی سیاہی اپنے ہاتھوں سے مل کر صاف کر کے دوکاندار کو حیران کر دیا۔مذکورہ بالا شخص نے دوکاندار کو بتایا کہ یہ نوٹ چونکہ وہ غی ر قانونی طور پر لایاہے۔ان پر ٹیکس ادا نہیں کیا گیا اسلیے ان پر چیکنگ سے بچنے کے لیے عارضی طور پر کالا رنگ کیا گیا ہے۔اس نو وارد افریقی نے عراقی دوکاندار سے کہا کہ وہ بینک سے کرنسی نوٹوں کے اصلی ہونے کی تصدیق کر سکتا ہے۔چنانچہ دوسرے روز بینک سے تصدیق ہو گئی کہ فرانس سے لائی گئی یورو کرنسی کے نوٹ اصل ہیں۔دوکان چار لاکھ کرائون کی مساوی رقم میں فروخت ہو گئی۔
اگر بات یہاں تک ہی ختم ہو جاتی تو سب ٹھیک تھا لیکن اب کہانی کا اگلا حصہ شروع ہوا ۔افریقی گاہک نے عراقی دوکاندار کو یہ پیشکش کی کہ اگر وہ چاہے تو وہ اسکا کالا دھن بھی سفید کر سکتا ہے۔ لہٰذا عراقی دو کاندار کئی لاکھ کرائون کی مزید کرنسی لے آیا تاکہ سیاہ فام افریقی س کے کالے دھن کو سفید کرنے کے فن کا مظاہرہ کرے۔عراقی خوشی خوشی اس کے لیے چائے کا بندو بست کرنے گیا مگر جب وہ چائے لے کر آیا تو سیاہ فام رقم لے کر جا چکا تھا۔عراقی دوکاندار لاکھوں کرائون کا کالا دھن سفیدکرنے کی دھن میں کھو چکا تھا۔اس طرح کے متعدد واقعات کئی جگہہ پیش آ چکے ہیں جن کی لوگ پولیس کیس میں بلیک منی کے جرم میں پکڑے جانے کے ڈر سے شکائیت نہیں کرتے۔اس طرح ٹیکس چوری کرنے والوں کو دوسرے چور لوٹ کر لے جاتے ہیں۔
UFN

اپنا تبصرہ لکھیں