چودری رحمت علی کا نیا مسئلہ

باعث افتخار
انجینئر افتخار چودھری
ویسے تو ہم لوگ ہر بار یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ چوہدری رحمت علی کہ جسد خاکی کو پاکستان لایا جائے ہماری قوم کے بہت سارے رسائل اپنے پیشانی پہ ان کی تصویر بھی لگاتے ہیں اور ہر گجر کنونشن چوہدری رحمت علی کی یاد میں منایا جاتا ہے جسے استحکام پاکستان کنونشن کہا جاتا ہے اس بارے میں میں نے ذاتی طور پہ دو بار صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان جناب عارف الرحمن علوی صاحب سے ملاقات کی اور انہوں نے کہا کہ اپ اس سلسلے میں ہماری مدد کریں یہ ہماری قومی ذمہ داری ہے ایک ہی میٹنگ میں تو چوہدری صاحب کے بارے میں انہوں نے کہا کہ بھئی ان کی جسد سے خاکی کو پاکستان لانا کیوں ضروری ہے؟ جس کے جواب میں میں نے کہا کہ انہوں نے پاکستان کے لیے بہت کام کیا نہ صرف پاکستان کا نام دیا بلکہ اولین طور پر نظریہ پاکستان کا کبھی مطالبہ کیا اور جنہوں نے دفن سے پہلے کہا تھا کہ مجھے امانتا دفن کریں ۔
وہ کہنے لگے کہ مولانا محمد علی جوہر بھی تو اسرائیل میں دفن ہے تو میں نے ان کو کہا کہ مولانا محمد علی جوہر 1932 میں وہاں پہ دفن ہوئے جب کہ اس وقت تک کوئی اسرائیل نہیں تھا وہ فلسطین میں تھے بہرحال یہ غلط فہمی بھی ان کی دور کی اور انہوں نے کہا کہ میں انشاءاللہ کچھ کوشش کروں اپنے تائیں میں نے انجینیئر ارشد داد کا بھی حوالہ دیا علی اعوان کا بھی اور اسد عمر کا بھی اور پھر انہوں نے مجھے کہا کہ اپ مجھے بھیجیں وہ لیٹر وہ اقرار نامہ جو پاکستان تحریک انصاف نے اسلام اباد کے جناح ہال میں کیا تھا جو چوہدری اشرف گجر ان سے دستخط بھی کروائے تھے اور یہ کیسا ڈاکومنٹ ہے جس کے لیے میں چوہدری اشرف گجر صاحب کو اور ان کے ساتھیوں کو دلی طور پر مبارکباد دیتا ہوں کہ یہ پاکستان کے انے والے پرائم منسٹر نے لکھ کے دیا ہوا ہے اگرچہ اس سے پہلے جدہ کے تقریبات میں جنرل حمید گل قاضی حسین احمد اور عمران خان نے مجھے اپنے پیغامات بھیجے تھے کہ بھئی اپ فنکشن کر رہے ہیں اپ کو مبارکباد دیتے ہیں بہرحال وہ تو ایک غیر رسمی بات تھی لیکن یہ رسمی طور پر وہاں کے کہ اکابرین برادری نے یہ کام کیا چوہدری صاحب کو مبارکباد دیتے ہوئے میں اگے بڑھنا چاہتا ہوں اج کل میں بلکہ دو تین دن پہلے میں نے اسد عمر صاحب سے یہ بات بھی کی وہ میرے گھر تشریف لائے اور ان سے اس بارے میں بڑی تفصیلی بات ہوئی اور جس کا عکس میں نے شمیم چاڑصاحب کو بھیجا ہے کہ انہوں نے یہ کہا ہے کہ میں نے دو دفعہ اس بات کو اپنے قائد عمران خان کو یاد دہانی کرائی پتہ نہیں یہ وزارت خارجہ کیوں نہیں یہ کام کر رہی تو اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہمارے ہاں جتنے بھی لوگ ہیں اور خاص طور پر چوہدری اشرف گجر صاحب سے ہی میں درخواست کروں گا کہ رائٹ اف انفارمیشن ایکٹ کے تحت حکومت سے پوچھیں کہ چوہدری رحمت علی کا جسد خاکی پاکستان میں لانے کے لیے جو کوششیں ہیں ان کی کون رکاوٹ بن رہا ہے اس سے پہلے نوائے وقت کے مجید نظامی صاحب کا سنا تھا کہ وہ رکاوٹ بن رہے ہیں اور چوہری شجاعت حسین کی کوشش کو انہوں نے ناکام بنا دیا تھا اور سننے میں آیا تھا کہ یہ چودری رحمت علی کا جسد خاکی پاکستان لایا جانا چاہیے تو میں نے ان سے مکالمہ بھی کیا اور کافی تلخ سوالات اٹھائے تھے ان کو لیٹر لکھا جس کے جواب میں میری ان سے ملاقات بھی ہوئی اب میں اپ سے یہ درخواست کرنا چاہوں گا پہلی بات تو یہ ہے کہ ہم گجروں نے جو ایک تحریک چلائی ہوئی ہے تو اس سے ثابت ہوتا ہے کہ چودھری رحمت علی کا جسد خاکی لانے کے لیے صرف گجر ہی کوشش کر رہے ہیں ہمیں کوشش کرنا چاہیے ویسے بھی ہمارے قبیلے کا یہ اعزاز ہے یہ قوم کا یہ اعزاز ہے کہ ان کو لیے کوشش کریں لیکن یہ چوہدری رحمت علی کے بارے میں میں ہمیشہ ہی کہتا ہوں کہ چودھری رحمت علی نے کوئی گجرستان بنانے کی بات نہیں کی انہوں نے دو قومی نظریہ کی بات کی تھی اور جس کے لیے پاکستان بنا تھا اور نظریہ قومیت اپ اگر پڑھیں چودری رحمت علی نے یہ جو کوشش ہے وہ اسی طرح کی کوشش کی ہے جس طرح مولانا مودودی نے،، مسئلہ قومیت،، میں بیان کیا اور جس کی بنیاد پر یہ پاکستان بنا تو اس کی بنیاد پر جو ہے پاکستان اگر وجود میں اتا ہے تو ہمیں یہ کوشش کرنی چاہیے کہ غیر گجر لوگ جو ہیں ان کو اگے لائیں خاص طور مولانا مودودی کے نظریہ کی وارث جماعت ،جناعت اسلامی کے ماہر مولانا سراج الحق صاحب کی خدمت میں دست بارہ عرض کرتا ہوں کہ کہ امت مسلمہ کے ایک لیڈر کی حیثیت سے اپنا کردار ادا کرے ۔ کوشش کریں کہ وہ ان کو ہم لیڈر بنائیں ایسی تنظیمیں قائم کریں جو چوہدری رحمت علی فرینڈز کے نام پہ پورے پاکستان میں کام کر رہی ہوں بے شک ہم پیچھے رہ کے ان سے ان کے فنکشن کرائیں تا کہ پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی جمہوریہ پاکستان بنایا جائے
جیسے ہاشمی صاحب قریشی صاحب ہیں یا کوئی دوسری قوموں سے تعلق رکھنے والے لوگ ہیں ان کو فنکشن کرانے میں مدد کریں پس پشت رہیں اور اس چیز کو اگے تک بڑھائیں
اس پروجیکٹ کو پایا تکمیل پہنچانے کے لیے اگر ہم اسی سال یہ مطالبہ شروع کریں کہ حکومت واضح کرے کہ چوہدری رحمت علی کا جسد خاکی پاکستان لانے میں کیا ممانعت ہے حکومت واضح کرے کہ کون سی رکاوٹ حائل ہے اور دوسرا پراجیکٹ کا حصہ یہ ہو کہ جب جواب مل جائے تو ان کے خلاف کیے جانے والے پروپگیڈہ کا مناسب جواب دیا جائے مجھے علم ہے کہ نقاش پاکستان چوہدری رحمت علی نے کچھ ایسے جملے کہے جو قائد اعظم کی شان کے مطابق نہیں تھی لیکن ہم نے یہ بھی تو دیکھنا ہے کہ قائد اعظم کو اس سے پہلے ان قوتوں نے جو اج پاکستان کے مامے خان بنے ہوئے ہیں انہوں نے ان کے ساتھ کیا سلوک کیا تھا کیا مفتی محمود صاحب نے یہ نہیں کہا کہ ہم پاکستان بنانے کے جرم میں شامل نہیں ہے کیا کافر اعظم نہیں کہا گیا انہیں اور اگر ایک ہی وقت میں مختلف لیڈر ایک دوسرے کے مخالفت کر رہے ہوتے ہیں تو یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ پاکستان کے چاہنے والے نہیں تھے چوہدری رحمت علی کے مطالبات اگر اپ دیکھیں تو انہوں نے دریاؤں کے سوتے پاکستان میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور کشمیر پورے کو پاکستان کا حصہ بنانے کی کوشش کی تھی تو کیا سچ نہیں ہے انہوں نے یہ بات کہی تھی کہ کل ہمارے معبد ہماری مسجدیں گرا دی جائیں گی یا ان کو مسمار کر دیا جائے گا تو اس کی واضح مثال بابری مسجد کا انہدام ہے اور کیا پاکستان کے پانی جو انڈیا کشمیر سے نکلتے ہیں ان کے اوپر بھارتی قبضے نے پاکستان کی روح کو پامال کر دیا یہ جو معاہدہ ایوب خان نے کیا اور تین دریا ہندوستان کو دینا پڑے تو کیا یہ چوہدری رحمت علی کا مطالبہ غلط تھا پھر چوہدری رحمت علی نے کبھی بھی بنگلہ دیش یا مشرقی پاکستان کو پاکستان کا حصہ بنانے کی بات نہیں کی وہ الگ ملک بنانا چاہتے تھے کیا یہ سچ ثابت نہیں ہوا ان چیزوں کو جواب تو ہم بعد میں ادیں گے ایک اور اہم بات میں اپ سے کرنا چاہتا ہوں اگر اپ کو اچھی لگے تو ٹھیک ہے اگر نہیں اچھی لگتی تو پھر بھی ایک بات اپ کے گوش گزار کروں گا ہمارے اکابرین پاکستان کی اکثریتی قوم گجر کو برائے مہربانی ایک خاص سیاسی مکتبہ فکر کی حمایت میں لے کر نہ ائیں جس سے یہ ثابت ہو کہ ہم کسی خاص پارٹی کے لیے کوشش کر رہے ہیں میں زیادہ تفصیل میں نہیں جاؤں گا اس سے شاید کچھ لوگ ناراض بھی ہوں لیکن یہ چیز قوم کو منتشر کرنے کے مترادف ہے اس بات کے ساتھ اس کالم کو ختم کرتا ہوں اور جو بڑا مقصد لکھنے کا یہ ہے کہ قوم کو اس وقت گورنمنٹ اف پاکستان سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ وہ بتائیں کہ چوہدری رحمت علی کو پاکستان کیوں نہیں لایا جا رہا یہ اس معاہدے کے اوپر دستخط کرنے والے اسد عمر صاحب کہہ رہے ہیں کہ پتہ نہیں وزارت خارجہ کیوں نہیں اگے لے نہیں چلی انہوں نے کہا کہ دو دفعہ میں نے یہ مطالبہ بھی کیا ہے میں اس خط و کتابت کی تفصیل شمیم احمد چاڑ صاحب کو بھیج رہا ہوں کہ وہ جب میری اس تحریر کو چھاپیں تو اس کا بھی حوالہ ضرور دیں اللہ پاک اپ سب کا اور ہمارا حامی و ناصر ہو بہت شکریہ
:

اپنا تبصرہ لکھیں