ناروے کی اسلامی کونسل پر حلال پراڈکٹ کی خرید داری پر اصرار کا الزام

اسلامی کونسل آئی آر این IRN پر یہ الزام ہے کہ وہ دوکانداروں کو اپنے تصدیق شدہ حلال ڈیلرز کی پراڈکٹس خریدنے پر مجبور کر رہے ہیں۔جبکہ تنظیم نے اس الزام کی سختی سے تردید کی ہے۔اوسلو کے مرکزی بازار گرن لاند میں محمد نمک حلال گوشت بیچنے والی دوکان کا مالک ہے۔وہ جس مذبح خانہ سے گوشت خریدتا ہے وہ اسلامی کونسل سے تصدیق شدہ نہیں ہے۔جبکہ دوکان کے مالک نے اس بات سے انکار کیا کہ وہ اسلامی کونسل کو سالانہ چھ ہزار سات سو کرونے 6,700 کی فیس ادا نہیں کرنا چاہتا۔جس کی وجہ سے وہ اس بات کا پابند ہو گا کہ وہ گوشت صرف اسلامی کونسل کے تصدیق شدہ سپلائرز سے ہی گوشت خریدے۔
دوکاندار کا کہنا ہے کہ کئی گاہکوں نے یہ شکائیت کی ہے کہ ہماری دوکان کا گوشت حلال نہیں ہے کیونکہ ہم اسلامی کونسل کے تصدیق شدہ مذبح خانوں سے گوشت نہیں خریدتے۔اگر ہم ان اداروں سے گوشت نہیں خریدتے اسکا مطلب یہ نہیں کہ ہم حلال گوشت نہیں بیچتے۔ہماری دوکان پر نارویجن فرم نوتورا Nortura سے گوشت خریدا جاتا ہے جو کہ اسلامی کونسل کا تصدیق شدہ ہے۔یہ بیان نارویجن خبر رساں چینل این آر کے پر ٹیلی کاسٹ کیا گیا۔
اسلامی کونسل کے جنرل سیکرٹری مہتاب افسر Mehtab Afsar نے کہا کہ یہ ان کی تنظیم پر الزام ہے کہ وہ دوکانداروں کو زبردستی ان کے تصدیق شدہ ڈیلروں سے گوشت خریدنے پر آمادہ کرتے ہیں۔لوگوں کو یہ الزام واپس لینا چاہیے۔
اس تنظیم کی سالانہ آمدن ایک ملین کراؤن ہے جو کہ سرٹیفکیٹس جاری کرنے کی مد میں ہوتی ہے۔
ٹریڈ آرگنائیزیشن کے ڈائیریکٹر مارٹن کا کہنا ہے کہ اصل میں نارویجن قانون کے مطابق حلال گوشت اسلامی کونسل کے سرٹیفکیٹ کے بغیر بھی حلال ہو سکتا ہے۔
NRK/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں