ناروے میں کم وسائل میں پلنے والے بچوں کے مسائل کا حل

نارویجن وزیر برائے روزگار اور سماجی امور انیکن ہاؤگلی Anniken Hauglie نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ناروے میں رہنے والے اکثریتی تارکین وطن کے خاندانوں کے بچے غربت کی زندگیاں گزار رہے ہیں۔انہوں نے انکے مسائل کے لیے ممکنہ تجاویز پیش کی ہیں جن میں سے ایک یہ ہے کہ کم سن بچوں کے والدین کو روزگار فراہم کیا جا سکے تاکہ وہ انکے اخراجات اٹھانے کے قابل ہو سکیں۔
منگل کے روز ادارہ اعدادو شمارآئی ایس ایس بی کے مطابق اس وقت ناروے میں ایک لاکھ کے لگ بھگ بچے غربت کی زندگی گزار رہے ہیں جن میں سے آدھے بچوں کا تعلق تارکین وطن خاندانوں سے ہے۔انیکن ہاؤگلی نے ان نتائج پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وزی رروزگار کا کہنا ہے کہ ایسے نو جوان جوڑوں کو ذیادہ سے ذیادہ نارویجن زبان پر عبور حاصل کرنی چاہیے تاکہ وہ ملازمتیں حاصل کر سکیں۔وزیر روزگار نے کل بائیس تجاویز پیش کیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم ناروے میں سب کو برابری کے حقوق دینا چاہتے ہیں تو ہمیں ضرور ذیادہ سے ذیادہ تارکین وطن افراد کو ملازمتیں فراہم کرنا ہوں گی۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں