ناروے میں سرخ گوشت کم کھانے کا عہد ،سائنس دان پریشان

نارویجن اخبار نیشن کی ایک سروے رپورٹ کے مطابق ہر چوتھے نارویجن نے یہ عہد کیا ہے کہ وہ سال دو ہزار سولہ میں کم سرخ گوشت کھائے گا۔بکرے گائے اور بھیڑ سے حاصل کیا جانے والا سرخ گوشت مضرصحت خیال کیا جاتا ہے۔بین الاقوامی صحت کی تنظیم کے مطابق سرخ گوشت اور دھوئیں میں پکا ہوا یا خشک کیا گوشت آنتوں میں کینسر کا باعث ہو سکتا ہے۔
نارویجن ہیلتھ ڈائیریکٹریٹکے مطابق نارویجنوں کو تھوڑی مقدارمیں سرخ گوشت ضرور استعمال کرنا چاہیے۔خاص طورسے خواتین کو۔اس لیے کہ سرخ گوشت میں سب سے ذیادہ پروٹین پائی جاتی ہیں۔اوسلو کے تحقیقی ریسرچ کے ادارے میں کام کرنے والی Bj248rg Engeland کے مطابق نارویجن اور خاص طورسے خواتین کم گوشت کھاتی ہیں۔بین اقوامی ادارے کی رپورٹ کے بعد وہ لوگ سرخ گوشت کا ا ستعمال اور کم کر دیں گے جو کہ صحت کے لیے سخت نقصان دہ ہے۔اس طرح جسم پروٹین اور دھاتوں جیسے ضروری غذائی اجزاء نہ ملنے کی وجہ سے خراب صحت کو درپیش مسائل کے خطرات مزید بڑھ جائیں گے۔
UFN/NTB
اپنا تبصرہ لکھیں