ناروے میں روڈ ٹیکس میں اضافہ

روڈ ٹیکس کے ماہر کے مطابق ناروے میں بڑھتے ہوئے روڈ ٹیکس کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک نارویجن سیاستدان ملک میں بڑھتے ہوئے روڈ ٹیکسز کے نتائج کے بارے میں ٹھیک سے نہیں جانتے۔ نارویجن سیاستدان Kjell Werner Johansenشیل ویرنر یاہانسن کے مطابق روڈ ٹیکس مسلسل بڑھتا جائے گا۔شیل وارنر ان افراد میں شامل ہیں جنہوں نے نارویجن روڈ ٹیکس کے بارے میں سب سے پہلے وضاحت کرنے والے ماہر ہیں وہ نارویجن شعبہء صنعت و معاشیات میں اسسٹنٹ ڈائیریکٹر کے عہدے پر فائز ہیں۔
انکا کہنا ہے کہ روڈ ٹیکس کا موضوع ناروے میں اس وقت گرما گرم بحثکا باعث ہے لیکن ان کے خیال میں نارویجن سیاستدانوں کو اس کے نتائج کا درست اندازہ نہیں ہے۔ روڈ ٹیکس اگلے سال اٹھاون ارب سے تجاوز کر جائے گا۔حکومت جتنا روڈ ٹیکس لیتی ہے اس کے ٹیکس میں سالانہ اس سے ذیادہ اضافہ ہو رہا ہے۔
جب سے نارویجن وزیر اعظم ارنا سولبرگ نے سن دو ہزار تیرہ میں حکومت سنبھالی ہے نارویجن روڈ ٹیکس نے دو سو پینتیس عرب کراؤن کا پراجیکٹ منظور کیا ہے۔جس میں سے ہر کارملکان کو ترانوے ہزار کراؤن کا حصہ روڈ ٹیکسکی سورت یں ادا کرنا ہو گا۔کارلی ہاؤگن کی ایک تجویز کے مطابق اس قرض میں ایک سو ارب کراؤن کی ادائیگی سے کمی کی جا سکتی ہے۔اس فنڈ سے قرضے کی رقم آدھی سے بھی کم ادا ہوگی۔
رود ٹیکس ایکپرٹ شیل کے مطابق یہ قرضہ مزید بڑھے گا جس طرح ایک غبارہ ہوا بھرنے سے بڑا ہوتا ہے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں