ناروے مں ضرورت برائے وزیر دفاع

ناروے میں بڑہتی ہوئی دفاعی ضروریات کے پیش نظر ایک عدد وزیر دفاع کی ضرورت ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ کئی دفاعی اور تحقیقا تی ادارے دفاع کے معاملے میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون نہیں کرتے۔یہ بات ناروے کے سابقہ چیف آف نیشل سیکورٹی اتھارٹی ن جان ایرک لارسن نے کہی۔انہوں نارویجن روزنامہ آج سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ ناروے کے دفاعی ادارے ناروے میں ہونے واالی جاسوسی اور ہیکنگ کے جرائم پر قابو پانے کے لیے صحیح رخ پر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہ ہمیں وزیر دفاع کی ضورت ہے جسے تمام ادارے اپنی کارکردگی کی رپورٹ دیں۔انہوں نے کہا کہ ناروے ایک ایسا ملک ہے جس کے اندرونی معاملات ک معلومات آسانی سے لی جا سکتی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ سائبر سیکورٹی ہمارا کمزور ترین پہلو ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ناروے اپنے تیل کے ذخائر،عالمی سرگرمیوں ،ٹیکنالوجی اور نیٹو کی رکنیت کی وجہ سے جاسوسوں کے لیے خاص کشش رکھتا ہے۔
ایک نا معلوم خفیہ ادارے نے سابقہ چیف کے بیان کی حمائیت کیہے۔اس وقت ناروے میں پنچ سے چھ ہزار افراد سائبر سیکورٹی کرائم کے شعبے سے منسلک ہیں۔اگر سیکورٹی کا نظام مربوط طریقے سے چلایا جائے تو ہمیں صرف چار پانچ سو افراد کی ضرورت ہو گی۔
S:NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں