ناروے بتیس ممالک کا ترقیاتی بجٹ ختم کر ے گا

قومی اسملی میں یہ بل پیش کیا گیا ہے کہ بتیس ممالک کی ترقیاتی امداد روک دی جائے۔اگر یہ طبل منظور ہو گیا تو سن دو ہزار پندرہ سے بتیس ممالک کی امداد بند ہو نے کا امکان ہے۔برسر اقتدار پارٹی،کنزرویٹو پارٹی اور ترقیاتی پارٹی اس بات پر متفق ہیں کہ ناروے ترقیاتی فنڈ حاصل کرنے والے ممالک کی تعداد کم کرے گا۔اس ضمن میں جن ممالک کو یہ فنڈز مہیاء کیے جاتے ہیں وہ متوسط آمدن رکھنے والے ممالک ہیں۔
کم ممالک کو توجہ دینے سے ہم لوگ غربت پر بہتر کنٹرول کر سکتے ہیں۔اس بات کا اظہار فارن منسٹر بورگے برینڈے نے نارویجن اخبار آفتن پوستن سے بات کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ نارویجن تنظیموں سے نارویجنوں کو معلومات پہنچانے کی مد میں خرچ ہونے والے اخراجات 91% سے گھٹا کر 61% کر دیے جائیں گے۔
حکومت نے فنڈز دینے ک لیے ممالک کو دو گروپوںمیں تقسیم کیا ہے ۔
ایک گروپ ان ممالک پر مشتمل ہے جو کہ کسی خطرے سے دوچار ہیں۔جہاں ترقیاتی کام اور امن سب سے ذیادہ اہم ہیں۔
جبکہ دوسرے گروپ میں وہ ممالک شامل ہیں جو ترقی پذیر ہیں۔جہاں کاروبار ،بزنس مینیجمنٹ انڈسٹری اور وسائل اہم ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں