ناروے۔ رمضان کرکٹ کپ کا سہرا سنٹرم کرکٹ کلب نے سِنسَن Sinsen کرکٹ کلب کو ہرا کر اپنے نام کر لیا۔

tr2

اوسلو(عقیل قادر)ناروے میں گذشتہ چالیس سالوں سے کرکٹ کھیلی جا رہی ہے اور ناروے میں اب کرکٹ کا شمار ان کھیلوں میں ہوتا ہے جو سب سے زیادہ مقبول کھیل بن چکا ہے۔ ناروے کی حکومت نے کرکٹ کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے کچھ عرصہ قبل دوسرے قومی کھیلوں کی طرح کرکٹ کی ایک فیڈریشن بنائی۔ جس کی وجہ سے کرکٹ کو بہت فروغ ملا ۔ ناروے میں اس وقت کرکٹ کی 70 کے قریب مختلف ٹیمیں ہیں ۔ سن 2000میں ناروے ٹیم آئی سی سی کی ممبر بنی اور اب تک کئی یورپی ممالک کے ساتھ میچز کھیل چکی ہے۔ کرکٹ کی ترقی میں پاکستانیوں کا سب سے اہم کردار رہا ہے۔ رمضان شریف کے آغاز پر رمضان کپ کا آغاز کیا گیا جس میں اوسلو کے آٹھ بہترین ٹیموں نے حصہ لیا جبکہ فائنل اگست کے دوسرے ہفتے میں کھیلا گیا جس میں sinsen کرکٹ کلب اور سنٹرم کرکٹ کلب میں مقابلہ ہوا۔ بہت زیادہ بارش کی وجہ سے سات اوورز کے بعد میچ کو روکنا پڑ گیا جس پر بعد ازاں بال آؤٹ پر فیصلہ کیا گیا۔ سنٹرم کرکٹ کلب نے 3-4 سے میچ جیت کر ٹرافی اپنے نام کر لی۔ اختر اقبال کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا اور ٹورنامنٹ کے بہترین بیٹس مین کا اعزاز فیصل محمود نے حاصل کیا جبکہ نزاکت علی کو بہترین باؤلر قرار دیا گیا۔ فائنل میں جن معزز شخصیات نے شرکت کی ان میں اوسلو سٹی کونسل کے ایم پی اے ڈاکٹر راجہ مبشر بنارس، چوہدری قمر اقبال، چوہدری قاسم محمد، معروف بزنس مین چوہدری شمعون، پی ٹی آئی کے رہنما شعیب انجم ، آفتاب وڑائچ اور دیگر شامل ہیں۔

tr1

اپنا تبصرہ لکھیں