نارویجن پولیس سے عدالت میں پناہ گزینوں کی تنظیم کی جواب طلبی

پناہ گزینوں کی تنظیم نے ویک اینڈ پر روس منتقل کیے جانے والے پناہ گزینوں کے ساتھ ناروا سلوک پر عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا ہے۔اتوار کے روز شمالی ناروے میں انصاف اور دیکھ بھال کے محکمے کا ایک ہنگامی اجلاس ہوا۔جس میں پناہ گزینوں کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بات چیت کی گئی۔اس گفتگو میں اس مسلے پر بات کی گئی جس میں روس نے پناہ گزین وصول کرنے سے انکار کر دیاہے۔ جبکہ ناروے انہیں زبردستی واپس بھیجنے پر مصر ہے۔
ریفیوجی کمپ کے محمد وقاص اور انصار محمد نے نارویجن خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب پولیس ہمیں پکڑ کر لے گئی ہم لوگ بہت خوفزدہ ہوئے کہ ہمارے ساتھ نہ جانے کیا سلوک ہو گا۔
جبکہ پناہ گزینوں کی مدد کرنے والی تنظیم نو آس NOAS کا کہنا ہے کہ وہ پولیس کو عدالت کے کٹہرے میں لائے گی اسلیے کہ انہوں نے ایک کیمپ سے دوسرے کیمپ تک پناہ گزینوں کو غیر قانونی طور پر منتقل کیا۔تنظیم کی جانب سے جون اولے Jon Ole Martinsen نے کہا کہ یہ بات یقینی ہے کہ پولیس نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے اس بات کا فیصلہ عدالت میں ہو گا۔
جن پناہ گزینوں کو فن مارک کیمپ میں لے جایا گیا تھا۔انہیں وہاں سے باہر جانے کی اجازت نہیں تھی ۔کیونکہ انہیں روس منتقل کیا جانا تھا۔
اوسلو یو نیورسٹی کے قانون دان پروفیسر میڈز Mads Anden230sکے مطابق پولیس کو اپنی قانونی پوزیشن واضع کرنی چاہیے۔
NTB/UFN
اپنا تبصرہ لکھیں