نارویجن سیکورٹی چیلنج! بحری قزاق یا سائیبر اٹیک

شام سے واپس آنے والے نارویجن فوجیوں کو مختلف سیکورٹی چینجز کا سامنا ہے جو نارویجن حکام کے لیے ایک سوالیہ نشان بنا ہوا ہے ۔نارویجن تحفظ کے لیے آیا سمندری قزاکوں سے بچنے کے اقدامات کرنے چاہئیں یا پھر سائیبر حملوں سے بچنا چاہیے۔اس سوال کا جواب سرکاری طور پر اگلے موسم بہار تک تلاش کرنا ہے ۔
ایک سال پہلے یہ پیشن گوئی کی گئی تھی کہ روس یورپ میں طاقت کا ستعمال کرے گا۔پھر اچانک شام میں آئی ایس IS نے بڑے حصے پر قبضہ کر لیا۔
فارن منسٹر برینڈے Brende نے یہ مثال اس بات کو سمجھانے کے لیے دی ہے کہ کس طرح بین الاقوامی سطح پر تبدیلیاں رونماء ہو رہی ہیں۔یہ تبدیلیاں روائیتی یعنی یو کرائن پر قبضہ اور گلف خلیج میں قزاقوں کا حملہ اور سائبر اٹیک وغیرہ جیسی غیر روائیتی تبدیلیاں ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں