منجمد نارویجن سرحد سوالبارڈ پر برفانی بھالو کا نظارہ اور حملے کا خطرہ

ناروے اور روس کا درمیانی سرحدی علاقہ سوالبارڈ منجمد برف پر مشتمل ہے۔یہاں کے مقامی لوگ کوئلے کی صنعت کے بحران سے نبٹنے کے لیے جدو جہد کر رہے ہیں۔اکثریت کے مطابق یہاں سیاحت کو فروغ دینا چاہیے۔یہاں لونگ یعار شہر میں مقامی سیر و سیاحت کے ادارے وزٹ سوالبار ڈ کے سربراہ رونی Ronny Brunvoll in Visit Svalbard in Longyearbyen کے خیال میں جب لوگ سیاحت کے لیے آئیں گے تو وہ لوگ قدرتی طور پر دوکانوں ریستورانوں اور ہوائی سفر کی کمپنیوں کی جانب راغب ہوں گے۔ایسے حالات میں مقامی سیاحت کی صنعت کو فروغ دینا چاہیے۔اس سال شروع کے مہینوں میں یہاں آنے الے سیاحوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔جو کہ ایک اطمینان بخش صورتحال ہے۔
تاہم لونگ ائیر شہر ناروے کے انتہائی شمال میں واقع ایسا شہر ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہاں انسانوں سے ذیادہ بھالوؤں کی آببادی ہے ۔اس لیے یہاں مقامی کمیونٹی اور سیاحوں کو گھر سے باہر جاتے وقت اپنے ساتھ رائفل رکھنے کی تاکید کی جاتی ہے تاکہ برفانی بھالو سے آمنا سامنا ہونے کے بعد اگر وہ حملہ کرنے پر آمادہ ہو تو ایسی صورت میں بندوق سے اپنا دفاع کیا جا سکے۔پچھلے سال لندن چار برطانوی نو جوانوں پر برفانی بھالو نے حملہ کر کے انہیں زخمی کر دیا تھا۔جنہیں فوری طور پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے طبی امداد پہنچانے کے لیے ہسپتال لے جایا گیا تھا۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں