مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم کی انتہا

شاہد جمیل
اوسلو
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم کو دو ہفتے سے بھی ذائد عرصہ گزر چکا ہے۔لیکن بھارتی جارحیت کشمیریوں کی آزادی کی آگ کو بجھا نہ سکی۔۔۔۔۔۔۔
تمام تر پابندیوں کے باوجود انڈین آرمی اور میڈیا اس آواز کو دبا نہ سکے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وادیء کشمیر میں مکمل کرفیو نافذ ہے اور انٹر نیٹ سروس اور میڈیا کا داخلہ بند ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
برہان وانی کی شہادت کے بعد اب تک پچاس افراد جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ناروے کو جمعہ انتیس جولائی کا پارلیمنٹ کے باہر ایک مظاہرہ ہو رہا ہے جس میں زندگی کے ہر شعبے سے لوگ بھرپور شرکت کریں گے۔
مظاہرے کی قیادت کشمیر کونسل کے سربراہ جناب علی شہنواز کریں گے۔۔اس کے ساتھ ساتھ اس کاروان میں ہزاروں افراد شرکت کریں گے۔۔۔۔۔
اس مظاہرے کو ترتیب دینے میں نو جوانوں کا بھرپور تعاون جاری ہے۔۔۔۔
مظاہرے کا مقصدکشمیریوں کی تحریک کی آواز نارویجن میڈیا تک پہنچانا ہیاور ان کی جدو جہد کو سلام پیش کرنا ہے۔کشمیر میں جس طرح انسانی حقوق کی پامالی ہو رہی ہے اس کی مثال نہیں دیکھی جا سکتی۔
شاہد جمیل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ کشمیریوں کی جدو جہد کو سلام پیش کرتے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ انڈیا کشمیر کو مقبوضہ علاقہ قرار دے کر اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل کرے۔۔۔۔

اپنا تبصرہ لکھیں