مزید پناہ گزینوں کی از خود واپسی

نارویجن محکمہء امیگریشن کے مطابق کئی پناہ گزین اپنی درخواستوں کے جواب موصول ہونے سے پہلے ہی واپسی کے لیے رخت سفر باندھ رہے ہیں۔یہ بات انٹر نیشنل امیگریشن آرگنائیزیشن IOM Norway نے ریڈیو چینل پی فور کو بتائی۔اس سال کے پہلے ماہ کے دوران ہمیں چھ سو بیس درخواستیں واپسی کے لیے موصول ہوئیں جو کہ پچھلے برس کے مقابلے میں نوے فیصد ذیادہ ہیں۔یہ بات امیگریشن محکمہ کے سیگی رود ٹویٹا Sigurd Tvete . نے بتائی ۔
ان میں سے کچھ عراقی بھی ہیں ابھی تک دو سو پچاس عراقی آئی او ایم کے واپسی پروگرام کے تحت واپس جا چکے ہیں۔جبکہ کچھ شامی بھی ترکی اردن اور لبنان واپس جانا چاہتے ہیں۔ان میں سے کئی لوگوں نے پناہ کی ابتداء میں ہی واپسی کی درخواستیں دے دی تھیں ۔ابھی تک ساٹھ فیصددرخواستوں کے فیصلے نہیں ہوئے ہیں۔
ان میں سے اکثریت کا کہنا ہے کہ وہ اپنے خاندان کی وجہ سے واپس جانا چاہتے ہیں۔یا تو انکے خاندان کا کوئی فرد بیمار ہے یا پھر انہیں خاندان سے بچھڑنے کا ڈر ہے۔اس کے علاوہ کئی پناہ گزینوں کا خیال ہے کہ انہیں یقین نہیں کہ انہیں پناہ مل جائے گی ۔اس لیے وہ واپس جانا چاہتے ہیں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں