محکمہء پولیس میں تارکین وطن طلباء کی بھرتی

نارویجن پولیس کے محکمے میں ہر دس میں سے ایک طالبعلم غیر ملکی پس منظر رکھتا ہے۔ان ہی طلباہ میں ہارون سعید اور یونس سلیمان بھی شامل ہیں ان کی عمریں تئیس برس ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ محکمہء پولیس میں تارکیین ون اہلکار کی موجودگی بہت اہم ہے اور وہ پولیس مین بن کر معاشرے کی خدمت کریںِگے۔پولیس ہائی اسکول کی پرنسپل نینا Nina Skarpenes کا کہنا ہے کہ بے شک پولیس کے محکمے میں تارکین وطن اہلاک ربھی شامل ہیں لیکن اس کے باوجود ان کے انتخاب کے وقت مغربی اور غیر مغربی پس منظروکو فوکیت د ی جاتی ہے۔اس سسلے میں سب سے اہم بات مامی زبان ہر عبور حاصل ہونا ہے تاکہ مختلف کیسز کو صحیح سمجھا جا سکے۔
پولیس یونین برائے امنسداد امتیازی سلوک OMOD, Anita Rathoreکی سربراہ انیتا راٹھور نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہیکہ پولیس کے محکمے میں ملازمت کے فوائد بہت ذیادہ ہیں۔اس کا انحصار پبلک پرہے
کہ وہ اس محکمہ سے جتنا ذیادہ رابطے میں رہے اسی قدر فائدہ ہو سکتا ہے۔
NTB/UFB

اپنا تبصرہ لکھیں