ماہ فروری میں انفلوئنزا کی وباء اور بچاؤ کی تدابیر

ناروے میں موسم سرماء کے ماہ فروری میں ا نفلوئنزا کی وباء متوقع تھی۔اس مرض میں مبتلاء مریض کو بخار اوردرد کے ساتھ ساتھ چھینکوں کی شکائیت بھی ہوتی ہے۔انفلوئنزا سے بچاؤ کی تدابیر کے بارے میں ملٹری ڈاکٹر نے ایک نیٹ اخبار میں بتایا کہ چھینکیں آنے کی صورت میں مریض کو چاہیے کہ وہ کاغذ کے رومال میں چھینکیں ورنہ کہنی کی اندرونی سائڈ پر۔ایسے لوگ جو انفلوئنزا میں مبتلاء ہوں ان کے ذیادہ قریب نہ جائیں۔چھینک آنے کی صورت میں ہاتھ آلودہ ہونے کی صورت میں انہیں جراثیم کش صابن سے دھونا چاہیے۔
اس کے علاوہ ماہ اکتوبر اور نومبر کے درمیان ویکسین بھی لینی چاہیے۔اس سے انسان انفلوئنزا سے محفوظ رہتا ہے۔
انفلوئنزا میں مبتلاء ہونے کی علامات
اگر آپ کو سر اور جسم یں درد کے ساتھ ساتھ بخار کی شکائیت بھی ہو تب یہ انفلوئنزا کی علامات ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ ناک بھی بہنا شروع ہو جاتی ہے۔جبکہ اس کے ساتھ ساتھ پھیپھڑوں اور کانوں میں بھی انفکشن کی شکائیت بھی ہو جاتی ہے۔
بچاؤ کی تدابیر
اگر آپ کو بخار کی شکائیت ہے آپ درد کی گولی پیرا سٹ لے سکتے ہیں جبکہ گلے پھیپھڑوں اور کانوں میں انفکشن کی صورت میں اینٹی بائیوٹک لینے کا فیصلہ ڈاکٹر کرے گا اسلے ایسی صورت میں ڈاکٹر کو بھی دکھا لیں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں