سو سالہ افراد کی مشترکہ خصوصیت

عائشہ خان
نیو انگلینڈ سینٹر کی ایک بڑے پیمانے پر کی جانے والی ایک ریسرچ کے مطابق سو سال کی عمر پانے والے افراد کی ایک مشترکہ خصوصیت یہ ہے کہ وہ مشکلات سے جلد باہر آنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔کیرالٹن یونیورسٹی اوٹاوہ میںنیورو سائینس کے پروفیسر ہائیمک ا ینسمانHymic Anisman کا کہنا ہے کہ ذہنی دبائو ایسی کیفیت کو جنم دیا ہے جو صحت کے لیے مضر ہوتی ہے۔ہمارے جسم سے ایڈرنالین Adrenalin اور Crtissolکارٹیزول خارج ہوتے ہیں جو ہمیںکم وقت میں خطرات سے نبٹنے کے لیے مدد دیتے ہیںلیکن اگر ہم پر مستقل بے چینی کی کیفیت طاری رہے تو یہ ہمارے مدافعتی نظام قلب اور دماغ کو نقصان پہنچاسکتے ہیں۔
گذشتہ دنوں کیوبا کے دارلحکومت ہوانا میں سو سال سے ذیادہ عمر کے افراد کا اجتماع ہوا ۔تمام شرکاء کی باتوں میں جو بات مشترک تھی وہ یہ تھی کہ طویل اور صحتمند زندگی کیل یے یہ چیز ضروری ہے کہ اپنا طرز عمل مثبت تعمیری اور امید سے بھر پور رکھا جائے۔مثبت انداز فکر انسان کو مایوسی سے بچاتا ہے اور توانائی فراہم کرتا ہے جبکہ منفی انداز فکر سے انسان میں قنوطیت ،مایوسی اور احساس کمتری جنم لیتا ہے جو توانائی کے ضیاع کا باعث بنتا ہے۔لہٰذا مثبت طرز فکر اپنا کر اپنی زندگی کو توانائی کے ضیاع سے بچائیے۔
کیوبا کے ستر سالہ صدر فیڈرل کاسترو کے نجی معالج کا کہنا ہے کہ دنیا کے تمام افراد نہائیت آرام سے ایک سو بیس سال تک آرام سے زندہ رہ سکتے ہیں۔لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ فطرت کے قوانین کے مطابق زندگی بسر کریں۔اگر آپ بھی طویل العمر افراد کی فہرست میں شامل ہونا چا ہتے ہیں تو مذکورہ اصولوں کو اپنائیں اور اپنے طرز زندگی کو تبدیل کریں۔

اپنا تبصرہ لکھیں