سویڈن میں اخوت اسلامی بورڈ کا اجلاس ڈاکٹر عارف کسانہ کے زیر ادارت

اسٹاک ہوم(نمائندہ خصوصی)
اخوت سویڈن کے انتظامی بورڈ کا اجلاس اخوت سویڈن کے صدر عارف محمود کسانہ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں اخوت سویڈن کے عہدیدار شریک ہوئے۔ سویڈن کے مختلف شہروں سے نمائندگان اور اخوت فاونڈیشن پاکستان کے مرکزی بورڈ کے رکن ابوبکر صدیق نے آن لائن شرکت کی۔ اجلاس میں اخوت سویڈن کی کارکردگی پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے مستقبل کے پروگراموں کی منصوبہ بندی کی گئی۔ اخوت سویڈن کے شعبہ خواتین کے تحت ڈاکٹر محمد امجد ثاقب کو رامون میگسیسے ایوارڈ ملنے کی خوشی میں 13 نومبر کو ایک شاندار پروگرام مسسز لوہسر کی نگرانی میں ترتیب دیا گیا ہے جس میں خواتین کی بڑی تعداد شریک ہوگی۔ اس موقع پر اخوت کے چئیرمین ڈاکٹر امجد ثاقب شرکاء سے لائیو خطاب کریں گے۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اخوت سویڈن کا سالانہ گرینڈ پروگرام اگلے سال 26 مارچ بروز کو سٹاک ہوم میں ہو گا جس میں اخوت فاونڈیشن پاکستان کے چئیرمین ڈاکٹر محمد امجد ثاقب مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کریں گے۔ پاکستان میں ضرورت مندوں کو اخوت کلاتھ بینک کے تحت سویڈن سے استعمال شدہ کپڑے مفت فراہم کئے جائیں گے۔
اس غرض سے سویڈن میں استعمال شدہ کپڑے اکٹھے کرنے کہ مہم شروع کی جائے گی اور پھر وہ کپڑے پاکستان بھیجے جائیں گے۔ اس غرض مسعود منہاس کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو اس سارے عمل کا جائزہ لے لے کام شروع کرے گی۔ کمیٹی میں عاقل خان، ڈاکٹر محسن سلیمی، راجہ عبدالرحمن اور مسسز لوہسر شامل ہیں۔ کرسمس کے موقع پر پاکستان میں مسیحی برادری اور سویڈن میں بے گھر اور مستحق لوگوں کو خصوصی تحائف دینے کی تجویز پر اتفاق رائے ہوا۔ اس کے لئے تین رکنی کمیٹی ابرار اکبر، عمران کھوکھر اور مرزا قیصر پر مشتمل قائم کی گئی۔ اخوت سویڈن کے شعبہ خواتین کی ذمہ داری مسسز لوہسر کو دی تاکہ اخوت کا پیغام ہر گھر تک پہنچ سکے۔ نوجوانوں اور بچوں کو اخوت سے متعارف کرانے اور ان کی سرگرمیوں کے لئے عمران کھوکھر کو ذمہ داری دی گئی۔ سویڈن کے شہروں اپسالا، گوتھن برگ، ویستروس، مالمو اور لنشاپنگ میں اخوت سویڈن کی شاخیں قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ بورڈ کے اجلاس میں اخوت سویڈن کے سیکرٹری مالیات مرزا قیصر نے حسابات پیش کئے اور بتایا کہ اخوت کو عطیات دینے والوں کی تعداد میں دوگنا اضافہ ہوا ہے خصوصا زکوہ کی رقوم دینے والوں کی تعداد میں بہت اضافہ ہوا ہے۔ اجلاس میں دیگر کئی اور امور پر بھی غور ہوا اور اہم فیصلے کئے گئے۔
اپنا تبصرہ لکھیں