سمندری خوراک میں زہریلے مادے کی وجہ سے زہر خورانی کا خدشہ

نارویجن فوڈ کنٹرول محکمہ نے سمندری خوراک بنانے والی فیکٹری کی تمام پیداوار کو تلف کرنے کا حکم دیا ہے۔یہ اقدام Snadder and Snaskum, نامی کمپنی میں تیار کردہ مصنوعی گھونگوں میں زہریلے ایلجے کی موجودگی کے بعد کیا گیا ہے۔جبکہ تمام فوڈاسٹورز جو کہ یہ پراڈکٹ خرید چکے ہیں انہیں بھی یہ سمندری خوراک تلف کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔تاہم ابھی تک بیشتر ریستورانوں کے مالکان اس بات سے بے خبر ہیں۔زہریلی ایلجی والی سمندری خوراک کھانے سے زہر خورانی یا فوڈ پوائزننگ کا خدشہ ہے۔
نارویجن فوڈ پورٹل نے زہریلے ایلجے سے متاثرہ مختلف سمندری خوراکوں کی فہرست جاری کی ہے۔زہریلی سمندری خوراک کھانے سے معدے کا درد دست اور الٹیوں کی شکایئت ہو سکتی ہے۔
اس سمندری خوراک کو بنانے کیلیے نارویجن فوڈ اتھارٹی نے کمپنی کو لائیسنس جاری کیا تھا ۔تاہم خوراک میں ڈی ایس پی نامی زہریلا مادہ دریافت ہونے پر اس خوراک کی ترسیل اور سپلائی روک دی گئی۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں