دنیا کا سرد ترین شہر جہاں درجہ حرارت منفی 50 ڈگری ہوتا ہے، تصاویر دیکھ کر ہی آپ کو سردی لگنے لگے

دنیا کا سرد ترین شہر جہاں درجہ حرارت منفی 50 ڈگری ہوتا ہے، تصاویر دیکھ کر ہی آپ کو سردی لگنے لگے

ہمارے ہاں شدید ترین سردی میں درجہ حرارت منفی کے قریب ہی جاتا ہے اور ہمارے دانت سے دانت بجنے لگتے ہیں لیکن آج ہم آپ کو روس کے ایک ایسے شہر کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں جہاں اتنی سردی پڑتی ہے کہ سن کر ہی آپ کو سردی لگنے لگے گی۔ ویب سائٹ weather.com کے مطابق یہ روس کا شہر اویمیاکون (Oymyakon)ہے جسے دنیا کا سرد ترین آباد علاقہ قرار دیا گیا ہے۔ یہاں اوسط درجہ حرارت منفی 50ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے۔

اس شہر میں 1924ءمیں 71.2ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تھا جو کسی بھی آباد علاقے میں اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت ہے۔ فوٹوگرافر ایموس شیپل نے رواں سال اس علاقے کی سیاحت کی اور ایسی باتیں دنیا کو بتائیں اور تصاویر کے ذریعے دکھائیں کہ ہر دیکھنے والا دنگ رہ گیا۔ ایموس نے بتایا ہے کہ یہاں آپ چشمہ پہن کر باہر نہیں نکل سکتے کیونکہ سردی کی شدت کی وجہ سے چشمہ پہننے والے کے جسم کے ساتھ جم جاتا ہے اور یہ یہاں کے مقامی لوگوں کے مسائل کی ایک چھوٹی سی مثال ہے۔ یہاں چونکہ پانی نہیں بہہ سکتا اور فوراً سے پیشتر منجمد ہوجاتا ہے لہٰذا یہاں گھروں میں ٹوائلٹ نہیں بنائے جاتے اور لوگ اس مقصد کے لیے آبادی سے باہر کا رخ کرتے ہیں۔ “

شدید سردی کی وجہ سے یہاں مر جانے والوں کے لیے قبر کھودنا بھی انتہائی دشوار گزار کام ہوتا ہے۔ جس جگہ انہیں قبر کھودنی ہوتی ہے وہاں پہلے لکڑیاں رکھ کر انہیں آگ لگائی جاتی ہے اور برف پگھلا کر زمین گرم کی جاتی ہے۔ پھر کہیں جا کر قبر کھدتی ہے۔ یہاں گھر کے اندر بنی گیراج میں بھی ہیٹر لگایا جاتا ہے ورنہ اگلی صبح گاڑی سٹارٹ ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، جو گاڑی گیراج سے باہر کھڑی کرنی پڑ جائے اسے پھر ساری رات سٹارٹ ہی کھڑے رہنے دیا جاتا ہے۔ یہاں کے لوگ گوشت کا استعمال بہت زیادہ کرتے ہیں جس کی ایک وجہ یہاں فصلوں کا نہ اگنا بھی ہے اور شدید سرد موسم میں جسم کو گرم رکھنا بھی۔

اپنا تبصرہ لکھیں