خواتین اور مردوں کے دماغوں میں ماں کے پیٹ سے ہی کیا فرق پیدا ہوجاتا ہے؟ سائنسدانوں نے بڑا انکشاف کردیا

خواتین اور مردوں کے دماغوں میں ماں کے پیٹ سے ہی کیا فرق پیدا ہوجاتا ہے؟ سائنسدانوں نے بڑا انکشاف کردیا

سائنسدان یہ بات تو پہلے ہی بتا چکے تھے کہ خواتین اور مردوں کے دماغ کی ساخت میں فرق ہوتا ہے۔ اب نئی تحقیق میں انہوں نے اس حوالے سے ایک اور بڑا انکشاف کر دیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق سائنسدانوں نے تحقیقاتی نتائج میں بتایا ہے کہ خواتین اور مردوں کے دماغ میں موجود فرق ماں کے پیٹ سے ہی شروع ہو جاتا ہے۔ جب بچے اور بچیاں ماں کے پیٹ میں نشوونما پا رہے ہوتے ہیں تو ان کے دماغ مختلف طریقوں سے نشوونما پاتے اور بڑھتے ہیں۔لڑکوں کے دماغ ماحول کا اثر لینے کے حوالے سے کمزور واقع ہوتے ہیں جبکہ لڑکیوں کے دماغ ماں کے پیٹ میں نشوونما پاتے ہوئے ’لانگ رینج‘ نیٹ ورکس پیدا کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اس سے دماغی سائنس کے زیادہ تر ماہرین کا ماننا تھا کہ مردوں اور خواتین کے دماغ میں جو فرق ہوتا ہے اس میں سماجی اثرات کا زیادہ عمل دخل ہوتا ہے، تاہم یہ اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ یہ فرق پیدائش کے بعد نہیں بلکہ ماں کے پیٹ سے ہی شروع ہو جاتا ہے اور یہ فرق سماجی اثرات کے زیراثر نہیں بلکہ طبیعاتی (Biological) ہوتا ہے۔ اس تحقیق میں نیویارک یونیورسٹی لنگون کے سائنسدانوں نے 118حاملہ خواتین کے پیٹ میں پرورش پاتے بچوں کے دماغ کی نشوونما کی نگرانی کی اور نتائج مرتب کیے۔

تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ پروفیسر موریا تھامسن کا کہنا تھا کہ ”ہماری تحقیق میں خواتین اور مردوں کے دماغوں میں سب سے بڑا جو فرق سامنے آیا وہ دماغ کے دور افتادہ حصوں کے مابین ربط(Connectivity)کا تھا۔ لڑکیوں میں یہ ربط لڑکوں کی نسبت زیادہ مضبوط تھا کیونکہ حمل کے دوسرے حصے میں لڑکیوں کے دماغوں نے لانگ رینج نیٹ ورکس پیدا کرنے شروع کر دیئے تھے۔ “

اپنا تبصرہ لکھیں