حلال گوشت کی مارکیٹ پرفریمسکرت پارٹی کی گفتگو

فریمسکرت پارٹی کے اراکین نے حلال گوشت کی دستیابی کو غیر جانبدارانہ طور پر یقینی بنانے اور حکومت کی ذمہ داری کی اہمیت پر زور دیا ہے۔حلال گوشت کی انڈسٹری سے اسلامی تنظیم آئی آر این کی کو سالانہ کئی ملین کی آمدن ہو رہی ہے۔فریمسکرت پارٹی کے رکن اور انڈسٹریل گروپ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن گرمستاد Grimstad (FrP) نے مقامی نارویجن اخبار ہمارا وطن سے ایک گفتگو کے دوران بتایا کہ حلال گوشت کے کوالٹی کنٹرول ا اور سرٹیفکیٹ جاری کرنا اسی طرح حکومت کی ذمہ داری ہونی چاہیے جیسا کہ عام گوشت کی کوالٹی کنٹرول۔
دو سال پہلے گوشت مہیاء کرنے کی فرم ننورتھورا نے اسلامک رود کی تنظیم کے ساتھ شراکت کی تھی۔اس وقت اسلامک مشاورتی تنظیم ایک کلو گرام گوشت کے ساتھ ایک کراؤن وصول کرتی تھی۔
گوشت مہیاء کرنے کی فرم نورتھورا Nortura سالانہ ایک ہزار کلو گرام گوشت فروخت کرتی ہے۔اخبار کے مطابق اس مد میں دو ہزار پندرہ میں اسلامی مشاورتی کونسل آئی آر این کو حلال گوشت کی فروخت سے دو اعشاریہ چار ملین کراؤن سالانہ منافع حاصل کیا۔
گرمستاد نے اسے مارکیٹ پر اجارہ داری قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ مسلم کمیونٹی کو خود اسے ختم کرنے کے لیے تعاون کرنا چاہیے۔گرمستاد کے اس موقف کی دیگر پارٹی اراکی ن نے بھی حمائیت کی۔تا ہم لیبر انڈسٹری کے لیڈر اور آربائیدر پارٹی کے رکن گائر پولستاد نے اس بات کی مخالفت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے
جبکہ رابطہ کمیٹی کے چیئر مین نے اپنے بیان میں کہا کہ انہیں اور دیگر آٹھ مساجد کو اسلامی مشاورتی کونسل کے مد مقابل قرار دیا گیا ہے جبکہ ایسا نہیں ہے۔انہوں نے کہ اکہ ان پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ حلال سرٹیفکیٹ کے سلسلے میں کونسل سے مقابلہ بازی کر رہے ہیں۔جبکہ نورتھورا نکی فرم نے جمعرات کے روز اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ اسلامی کونسل سے تعاون جاری رکھے گیں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں