جدید تحقیقی کے مطابق کیمو تھراپی سے کینسر پھیلنے کا اندیشہ

ایک جدید امریکی تحقیق کے مطابق کینسر کی بعض اقسام میں آپریشن سے پہلے ٹیومر کو چھوٹا کرنے کے لیے کیمو تھراپی کے نتیجے میں جسم کے دوسرے حصوں میں گلٹیاں پھیلنے کا ماکان ہو جاتا ہے۔یہ تحقیق امریکی جرنل 145Science Translational Medicine146, میں شائع ہوئی ہے جسے مایا نے تحریر کیا ہے۔انہوں نے لکھا ہے کہ بریسٹ کینسر کی شکار خواتین کے آپریشن سے پہلے کیمو تھراپی سے کینسر مزید پھیل سکتا ہے اس لیے ہمیشہ کیمو تھراپی فائدہ مند نہیں ہوتی۔
Maja Oktay کے مطابق بعض بائیالوجیکل ٹیسٹ اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ آیا کسی مریض کے لیے کیمو تھراپی فائدہ مند ہو گی یا نہیں۔اس لیے آپریشن سے پہلے یہ ٹیسٹ کر لینا چاہیے۔امریکی محقق کے مطابق اس قسم کا ٹیسٹ کیمو تھراپی کے استعمال سے پہلے ضرور کرنا چاہیے۔ہاک لینڈ سائینس ڈی کے سے گفتگو کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ کینسر علاج کے باوجود پھیلتا رہتا ہے۔موجودہ تحقیقی اس کے سدباب کے لیے مزید پیش رفت فراہم کرتا ہے۔انہوں نے کہ اکہ بعض اوقات آپریشن سے پہلے ٹیومر کا سائز چھوٹ اکرنے کے لیے کیمو تھراپی ضروری ہوتی ہے تاہم اس سلسلے میں امید ہے کہ امریکی ڈاکٹر کیمو تھراپی کو محفوظ طریقہء علاج بنانے کے لیے مزید کام کریں گے۔
محققین کے مطابق نشہ آور دوا Rebastinib اس سلسلے میں کیمو تھراپی کے نقصانات کو کم کرنے اور کینسر کے پھیلاؤ کو روکنے میں معاون ثابت ہوئی ہے۔اس سلسے میں وہ پہلے ہی اسکا تجربہ کر چکے ہیں۔
NTB Scanpix/UFئٖٗ

اپنا تبصرہ لکھیں