تین سو ریسکیو کشتیاں سمندرمیں متحرک

اس سال حفاظتی کمپنیوں نے سمندر میں ایمرجنسی امدادی کاروائیوں کے لیے تین ہزارکشتیاں سمندر میں اتاری ہیں۔شپ ماسٹرکائی Kai Jensen جینسن کے مطابق ان کشتیوں میں رسی سے لے کر انجن تک ہر قسم کا امدای سامان موجود ہے۔
امدادی کاروائیوں کے دوران سب سے اہم مدد اس وقت ہوتی ہے جب کسی کشتی کا انجن فیل ہو جاتا ہے ۔لیکن اس کے ساتھ ساتھ بنیادی نوعیت ے امدادی مسائل بھی درپیش ہوتے ہیں۔خبر رساں ایجنسی ٹی وی ٹو سے گفتگو کے دوران شپ ماسٹر نے بتایاکہ اب تک س سال ہم لوگ تیرہ جانیں بچا چکے ہیں۔یہ ایسے حادثات تھے کہ اگر امدادی کشتیاںبر وقت امدا نہ دیتیں تو یہ لوگ سمندر میں ڈوب بھی سکتے تھے۔
تاہم اس سال ان ریسکیوکمپنیوں نے کل پانچ ہزار پانچ سو افراد کو سمندر میں امداد دی۔تاہم اس سال پچھلے سال کے مقابلے میں امدادی کاروائیوں میں بیس فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے جس کی وجہ خراب موسم ہے۔
ذیادہ تر ریسکیومشن موسم گرما میں کیے جاتے ہیں۔جبکہ اس سال موسم گرماء میں تین ہزار ریسکیو مشن رجسٹر کیے گئے ہیں۔پچھلے دو ہفتے امدادی کاروائیوں کی کمپنیوں نے بہت مصروف گزارے۔کشتیوں کے انچارج پال ابراہمسن کے مطابق گو اس سال موسم اتنا خوشگوار نہیں پھر بھی اس وقت بہت سے لوگ سمندر میں موجود ہیں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں