ترکی کے تباہ ہونے والے طیارے میں سوار یہ لڑکی دراصل کون تھی؟ ایسا انکشاف کہ پورا ملک سوگ میں ڈوب گیا کیونکہ۔۔۔

ترکی کے تباہ ہونے والے طیارے میں سوار یہ لڑکی دراصل کون تھی؟ ایسا انکشاف کہ پورا ملک سوگ میں ڈوب گیا کیونکہ۔۔۔

ترکی کا شارجہ سے استنبول جانے والا نجی طیار ہ جو کہ ایران میں گر کر تباہ ہوگیااور اس میں 11افراد ہلاک ہوئے۔ یہ طیارہ ترکی کے ایک امیر ترین کاروباری شخص حسین بصیر کاتھا ،جس میں اس کی جانشین 28 سالہ بیٹی مینا بصران اپنی 7سہیلیوں کے ساتھ دبئی میں بیچلر پارٹی منا کر واپس آ رہی تھی ،جو کہ مرکزی ایران کی پہاڑی پر گر کر تباہ ہو گیا۔
ترکی کی وزارت ٹرانسپورٹ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ طیارہ بصنان ہولڈ کمپنی کی ملکیت تھا، جو تعمیرات، خوراک، توانائی اور فنانس کے شعبوں سے متعلقہ کاروبار سے وابستہ ہے اور اس کمپنی کے سربراہ حسین بصیر ہیں۔مینا بصیرکی شادی اگلے مہینے تھی اور وہ اپنی سہیلیوں کے ساتھ شادی سے پہلے آخری بیچلر پارٹی منانے دبئی گئی ہوئی تھیں۔ یہ بصنان کمپنی کے کاروبار میں اہم سر گرمیاں انجام دے رہی تھیں اور اس کمپنی کے بورڈ آف مینجر کا حصہ بھی تھیں۔

افسوس ناک حادثے سے پہلے مینا نے چند تصاویر اپنے انسٹا گرام پر پوسٹ کیں جن میں سے ایک تصویر دبئی کے ایک ریزورٹ پر اپنی 7 سہیلیوں کے ساتھ تھی۔

اس کے علاوہ انہوں نے تین دن پہلے کی ایک تصویر جو طیارے کے باہر کافی سارے پھولوں کے ساتھ ڈینم کی جیکٹ پہنی ہوئی تھی جس پر”مسزبرائیڈ“ او ر” ہیش ٹیگ بیٹر ٹو گید ر“ لکھا ہوا تھاپوسٹ کی۔

مینا نے اپنے انسٹا گرام کے اکاؤنٹ پرایک مقبول ترین دبئی کے نائٹ کلب میں کنسرٹ کے دوران مشہور برطانوی پوپ سٹار ریٹا اورا کے ساتھ آخری ویڈیو پوسٹ کی تھی جس کے بعد ان کے اکاﺅنٹ سے کوئی بھی سر گرمی نہیں دیکھی گئی۔ان کی کی گئی پوسٹ پر انسٹا گرام کے کافی صارفین نے ان کی موت پر اظہار افسوس کیا۔تاہم بعدازاں ان کے اکائونٹ سے تمام ویڈیو اور تصاویر ڈیلیٹ کردی گئیں ۔

میلکی کوووٹ جو کہ اس طیارہ کی کپتان تھی ، وہ ترک فوج کی پہلی خواتین پائلٹس میں سے ایک تھیں، جنہوں نے استعفیٰ دے کر پرائیویٹ کمپنی میں کام شروع کر دیا تھا۔
ایرانی ریاستی ٹیلی ویژن نے ملک کی ہنگامی انتظامی تنظیم کے ترجمان مجتبیٰ خلدی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ جہاز شاہراہ کرد میں پہاڑ سے ٹکرایا اور تباہ ہوگیا، شاہراہ کرد دارالحکومت تہران کے جنوب میں 370 کلومیٹر دور واقع ہے۔ جائے حادثہ کے قریب واقع گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ تباہ ہونے سے پہلے انہوں نے جہاز کے انجن میں سے آگ کے شعلے دیکھے ۔

اپنا تبصرہ لکھیں