تحریک انصاف اور حکومت کا موقف

شاہد جمیل
چیئر مین تحریک انصاف عمراں خان نے رحیم یار خان میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیف الیکشن کمیشن کے عہدے کے لیے تصدق حسین پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ آزاد تو ہو گئی ہے لیکن افسوس ابھی تک غیر جانبدار نہیں ہوئی۔انہوں نے جوڈیشنل کمیشن کے قیام پر زور دیا جن میں ای اور ایم آئی کے لوگ شامل ہوں۔کمیشن چار سے چھ ہفتے تک تحقیق کرائے اس دوران نواز شریف استعفیٰ نہ دیں اور دھرنے بی جاری رہیں۔اگر دھاندلی ثابت ہو جائے تو نواز شریف کو استعفیٰ دینا پڑے گا۔بعض تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یہ نوازشریف کا ایک اور یو ٹرن ہے۔یہ وہی افراد ہیں جو کہتے تھے کہ عمان خان تحریک کا مطاہرہ کریں،مذاکرات کی دعوت دیں اور معاملات کو کسی مناسب حل کی طرف لے کر چلیں۔اور اب اگر ۔۔۔۔ اور کو حکومت کی پیشکش کا مطاہرہ کیا ہے تو یہ اس نام نہاد عمران خان کے بیانکو یو ٹرن دے رہے ہیں۔
مجھے تو لگتا ہے کہ حکومت خود ہی کوئی پیشکش قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ورنہ جوڈیشنل کمیشن بنانے میں کیا حرج ہے اور پھر بات وہیںآ کے رک جاتی ہے کہ اگر چار حلقے کھل جاتے تو آج یہ ڈیڈ لاک نہ لگتا۔حکمرانوں کے دلوں میں کھوٹ اور نیتوں میں فطور ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں