تازہ ترین سروے آگیا، کتنے فیصد پاکستانی ن لیگ کو ووٹ دیں گے اور کتنے پی ٹی آئی کو ؟ جواب آپ کے اندازے غلط ثابت کردے گا

تازہ ترین سروے آگیا، کتنے فیصد پاکستانی ن لیگ کو ووٹ دیں گے اور کتنے پی ٹی آئی کو ؟ جواب آپ کے اندازے غلط ثابت کردے گا

انسٹی ٹیوٹ آف پبلک اوپینیئن کی جانب سے کیے جانے والے تازہ ترین سروے میں مسلم لیگ ن کو نواز شریف کی نا اہلی کے باوجود ملک کی سب سے مقبول ترین جماعت قرار دیا گیا ہے جبکہ یہ امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ آئندہ معلق پارلیمان معرضِ وجود میں آئے گی۔

اگر آج ہی الیکشن ہوتا ہے تو 32 فیصد پاکستانی مسلم لیگ ن کو ووٹ کاسٹ کریں گے جبکہ تحریک انصاف کو 29 فیصد لوگ ووٹ دیں گے، اس کے علاوہ پیپلز پارٹی کو 13 فیصد ووٹ مل سکتے ہیں۔ نومبر 2017 میں کیے جانے والے سروے میں پی ٹی آئی کی عوامی مقبولیت 27 فیصد تھی جو بڑھ کر 29 فیصد ہوچکی ہے جبکہ ن لیگ کی نومبر سے جولائی تک کے عرصے میں مقبولیت میں 5 فیصد کمی آئی ہے اور یہ 37 سے 32 فیصد پر آگئی ہے۔

عمومی تاثر یہی ہے کہ جو بھی سیاسی جماعت 35 فیصد ووٹ حاصل کرتی ہے وہ پہلے نمبر پر آنے کے ساتھ واضح اکثریت بھی حاصل کرلیتی ہے لیکن اس سروے میں کوئی بھی پارٹی ایسی پوزیشن میں نظر نہیں آرہی۔ سروے کے نتائج میں یہ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ 25 جولائی 2018 کو الیکشن کے بعد ایک معلق پارلیمان وجود میں آئے گی جس میں کسی بھی پارٹی کے پاس واضح اکثریت نہ ہونے کے باعث مخلوط حکومت کا قیام عمل میں آئے گا۔

یہ سروے انسٹی ٹیوٹ آف پبلک اوپینیئن کی جانب سے امریکی فرم گلوبل سٹریٹجک پارٹنرز کے تعاون سے کیا گیا ہے جس میں مجموعی طور پر 3 ہزار 735 لوگوں سے مختلف سوالات کیے گئے، سروے میں شامل 72 فیصد لوگوں نے سوالوں کے جواب دیے۔واضح رہے کہ یہ سروے 13 جون سے 4 جولائی کے عرصے کے دوران کیا گیا ہے جبکہ نواز شریف کے خلاف احتساب عدالت کا فیصلہ 6 جولائی کو آیا ہے جس کی وجہ سے عوامی رائے عامہ تبدیل بھی ہوسکتی ہے جبکہ الیکشن سے پہلے نواز شریف کی واپسی بھی عوامی رائے عامہ پر اثر انداز ہوگی۔

اپنا تبصرہ لکھیں