بھارتی فلمی ستارےاور عدالتی سزا‎

Posted by Waseem Hyder

وسیم ساحل

indian 2indian6
بھارتی  فلمی ستاروں اور بھارتی عدالتوں کا چولی دامن کا ساتھ  ہے۔ بھارتی ستارے آئے دن ہی گردش میں رہتے ہیں کبھی کسی کے خلاف کوئی مقدمہ تو کبھی کسی کوسزا مل رہی ہوتی ہے۔آئیے ہم آپ کوبتاتے ہیں کہ کن مشہور فنکاروں کو مختلف جرائم میں سزا سنائی جاچکی ہے۔ سلمان خان , سنجے دت , مونیکا بیدی , شنے اہوجا , سیف علی خان جان ابراہم، گوندا، سورج پنچولی , فردین خان

سلمان خان

indian 3

بالی وڈ کی شان سمجھے جانے والے دبنگ سلمان خان کے لئے آج کادن کافی بھاری رہا کہ ممبئی کے سیشن کورٹ نے 2002سے جاری کار حادثہ کیس میں بالاخر مجرم قرار دے دیا ہے۔ سلمان خان نے 2002 میں ایک رات نشے کی حالت میں فٹ پاتھ پرسونے والے بے گھر مزدوروں پرگاڑی چڑ ھادی تھی جن میں سے ایک جاں بحق اور ایک شدید زخمی ہوا تھا۔

سنجے دت

indian7

نوے کی دہائی میں بالی وڈ ایکشن کی دنیا پر راج کرنے والے سنجو بابا آج کل جیل میں اپنی سزا بھگت رہے ہیں۔ سنجے دت 1993 میں غیر قانونی ہتھیار رکھنے کے مرتکب ہوئے تھے۔ سنجے دت کو تاڈا ایکٹ کے تحت سزاسنائی گئی تھی جس میں سے 18 ماہ وہ پہلے ہی جیل میں گزارچکے ہیں۔ سنجے دت کے پاس سے 9 ایم ایم پسٹل اور اے کے 56 رائفل برآمد ہوئی تھی۔ سنجے دت پرداؤد ابراہیم کے گروپ سے تعلق رکھنے والے ابوسلیمکی معاونت کا الزام تھا۔

شنے اہوجا

شنے اہوجا نامی بالی وڈ ایکٹر کے خلاف ان کی 20 سالہ ملازمہ نے جنسی زیادتی کا مقدمہ درج کرایا شروع میں تو شنے نے الزام کی تردید کی لیکن میڈیکل رپورٹ سے جرم ثابت ہونے پر الزام قبول کرلیا تھا۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق ملازمہ کے جسم کے نازک حصوں پر تشدد کے نشانات بھی تھے۔ شنے اہوجا کو عدالت نے سات سال کی سزا سنائی تھی۔
مونیکا بیدی

indian 5

مونیکا بیدی نامی بالی وڈ ایکٹریس بدنامِ زمانی انڈر ورلڈ ڈان ابو سلیم کے ہمراہ غیر قانونی دستاویزات پر پرتگال جانے کی کوشش کے دوران گرفتار ہوئیں۔ ابو سلیم 1993 میں ممبئی بم دھماکوں کے کیس میں مطلوب تھا۔
مونیکا اور ابوسلیم سلیم کوپرتگال کی عدالت نے سزا سنائی جسے مکمل کرنے کے بعد 2005 میں دونوں کو انڈیا ڈی پورٹ کردیا گیا۔ ابو سلیم ابھی بھی جیل میں ہے جبکہ مونیکا اب ایک آزاد شہری ہیں۔

اس کے علاوہ فردین خان، سیف علی خان، جان ابراہم، گوندا، سورج پنچولی اور کئی دیگر اداکار چند دن حراست میں رہنے کے بعد ضمانت پر رہا ہوچکے ہیں اور ان کے مقدمات کے فیصلے ابھی باقی ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں