بھارتی دیہات میں لوگ مجبوراً درختوں میں خود کو آئسولیٹ کرنے لگے، لیکن کیوں؟ انتہائی افسوسناک وجہ بھی سامنے آگئی

بھارتی دیہات میں لوگ مجبوراً درختوں میں خود کو آئسولیٹ کرنے لگے، لیکن کیوں؟ انتہائی افسوسناک وجہ بھی سامنے آگئی

بھارت میں لوگ کورونا وائرس کی وجہ سے مجبوراً درختوں میں قرنطینہ کے دن گزار رہے ہیں اور اس کی افسوسناک وجہ یہ ہے کہ ان کے گھروں میں اتنی جگہ ہی نہیں کہ وہ وہاں الگ تھلگ رہ سکیں۔ دی مرر کے مطابق درختوں پر قرنطینہ کی یہ خبر مغربی بنگال کے ضلع پورولیا سے آئی ہے جس کے ایک گاﺅں کے 7لوگ چنئی سے واپس پہنچے۔ انہیں کہا گیا کہ وہ 14دن کے لیے خود کو گاﺅں والوں سے الگ رکھیں لیکن وہ کہاں الگ رہتے کہ ان کے گھروں میں اتنی جگہ ہی نہیں تھی۔

رپورٹ کے مطابق ان لوگوں نے اس مشکل کا حل یہ نکالا کہ گاﺅں سے کچھ دور درختوں کے اوپر انہوںنے ٹہنیوں کے ساتھ چارپائیاں باندھ لیں اور اب وہاں رہائش پذیر ہیں۔ گاﺅں والے ان کے لیے کھانا درختوں کے نیچے لیجا کر رکھ دیتے ہیں۔ یہ لوگ اتر کر کھانا کھاتے اور واپس درخت پر چڑھ جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ بھارت سرکارنے پورے ملک میں لاک ڈاﺅن کر رکھا ہے، جو دنیا کا سب سے بڑا لاک ڈاﺅن بھی ہے کہ اس میں سوا ارب کی آبادی گھروں میں بند کی گئی ہے۔ اب تک بھارت میں کورونا وائرس کے 979کیس سامنے آ چکے ہیں اور 25اموات ہو چکی ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں