بڑے مسلمان ملک میں کورونا ٹیسٹ کیلئے استعمال ہونیوالی ’سلائیاں‘ دھو کر استعمال کیے جانے کا انکشاف، فراڈ پکڑا گیا

بڑے مسلمان ملک میں کورونا ٹیسٹ کیلئے استعمال ہونیوالی ’سلائیاں‘ دھو کر استعمال کیے جانے کا انکشاف، فراڈ پکڑا گیا

انڈونیشیاءمیں کورونا وائرس سے متعلق ایک بڑا فراڈ بے نقاب ہو گیا۔ میل آن لائن کے مطابق یہ فراڈ انڈونیشیاءکی سرکاری فارماسیوٹیکل کمپنی ہی کے ملازمین کر رہے تھے۔ یہ لوگ کورونا کے ٹیسٹ کے لیے لوگوں کے ناک سے نمونے حاصل کرنے والی ’روئی لگی سلائی‘ (Swab)دھو کر دوبارہ استعمال کررہے تھے۔ ملک کے کوالانامو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ان دوبارہ استعمال ہونے والی سلائیوں کے ذریعے 9ہزار سے زائد مسافروں کے ٹیسٹ کیے گئے، جن میں سے سینکڑوں کے نتائج غلط آئے اور ایسے لوگوں میں بھی کورونا کی تشخیص ہوئی، جنہیں حقیقت میں کورونا لاحق نہیں تھا۔

رپورٹ کے مطابق کمپنی کے ملازمین پہلے سے استعمال شدہ سلائیوں کودھو کر دوبارہ پیک کر دیتے اور سپلائی میں بھیج دیتے تھے۔ پولیس نے اس کمپنی کے متعدد ملازمین کو گرفتار کرلیا ہے اور ان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ یہ لوگ نئی سلائیوں کی قیمت وصول کرکے اپنی جیبوں میںڈال لیتے اور استعمال شدہ سلائیاں فروخت کر دیتے تھے۔ یہ لوگ گزشتہ سال دسمبر سے یہ فراڈ کر رہے تھے اور ایک اندازے کے مطابق اس فراڈ سے اب تک مجموعی طور پر 89ہزار 674پاﺅنڈ (تقریباً 1کروڑ 91لاکھ روپے) کما چکے تھے۔حکام اس پہلو سے بھی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا ان استعمال شدہ سلائیوں سے لوگ کورونا وائرس کا شکار بھی ہوئے یا نہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں