اگر کسی ڈیم کا نام بابا گرونانک کے نام سے منسوب کیا جائے تو رقم ہم دیں گے، برطانیہ کی سکھ برادری کی پاکستان کو پیشکش:حامدمیر کا دعویٰ

اگر کسی ڈیم کا نام بابا گرونانک کے نام سے منسوب کیا جائے تو رقم ہم دیں گے، برطانیہ کی سکھ برادری کی پاکستان کو پیشکش:حامدمیر کا دعویٰ

اگر کسی ڈیم کا نام بابا گرونانک کے نام سے منسوب کیا جائے تو رقم ہم دیں گے، برطانیہ کی سکھ برادری کی پاکستان کو پیشکش:حامدمیر کا دعویٰ

)سینئر صحافی حامد میر نے آج ” کرتار پور سے آگے ۔۔“ کے عنوان سے کالم شائع کیا ہے جس میں انہوں نے کرتار پور راہداری کو بنانے میں وزیراعظم عمران خان اور نوجوت سنگھ سدھو کی ’پھٹے توڑ ‘محنت کا ذکر کیاہے ۔

تفصیلات کے مطابق کرتار پور راہداری کی کامیابی کے بعد سکھ برادری وزیراعظم عمران خان سے بہت ہی زیادہ خوش نظر آ رہے ہیں  اور اسی حوالے سے حامد میر نے اپنے کالم نے ایسا انکشاف کر دیا ہے کہ جان کر آپ بھی یقینا دنگ رہ جائیں گے ۔

حامدمیر نے بتایاکہ برطانیہ کے سکھوں نے یہ پیشکش بھی کر دی ہے کہ اگر پاکستان میں کسی ڈیم کو بابا گورو نانک کے نام سے موسوم کر دیا جائے تو وہ ڈیم کے لئے تمام رقم کا بندوبست بھی کر دیں گے۔اپوزیشن کی ایک اہم شخصیت نے آف دی ریکارڈ مجھے کہا کہ کرتار پور امن راہداری سے سکھوں کو نہیں بلکہ اہل پاکستان کو بھی بہت فائدہ ہو گا کیونکہ پاکستان میں سکھ یاتریوں کی آمد و رفت میں اضافے سے پاکستان کی معیشت کو بہت سہارا ملے گا۔ مجھے یہ بھی بتایا گیا کہ ماضی میں پاکستان کی حکومتوں نے بار بار اس راہداری کو کھولنے کی کوشش کی لیکن مودی حکومت نے اس معاملے میں دلچسپی نہ لی۔ اس مرتبہ مودی حکومت کے پاس فرار کا کوئی راستہ نہیں تھا کیونکہ بھارت میں الیکشن قریب آ چکے ہیں اور نوجوت سنگھ سدھو نے کرتارپور صاحب کے معاملے پر بھارت میں وہ ہاہاکار مچائی کہ مودی حکومت کو بھی خاموشی کے ساتھ سر جھکانا پڑا اور گورداسپور کی طرف سے بارڈر کھولنا پڑا۔

اس حقیقت میں کوئی شک نہیں کہ عمران خان کی تقریب حلف برداری میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور سدھو میں جپھی نہ پڑتی تو یہ معاملہ اتنا اجاگر نہ ہوتا اور کروڑوں سکھوں کا خواب اتنی جلدی حقیقت بھی نہ بنتا۔ اب آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا۔ کروڑوں سکھ عمران خان سے اندھی محبت کرنے لگے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں